لاہور: وزیراعظم عمران خان صوبہ پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام کی منظوری دے دی، صوبائی وزیر بلدیات عبدالعلیم خان نے نئے بلدیاتی نظام کی منظوری کی تصدیق کردی۔
وزارت قانون نے نئے بلدیاتی نظام کے قانونی مسودہ کی تیاری پرکام شروع کردیا ہے جسے جلد پنجاب کابینہ اور پھر صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
نئے بلدیاتی نظام کے تحت تحصیل اور سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹس قائم کی جائیں گی اور شہری علاقوں میں ٹاؤن کونسل، دیہی علاقوں میں ڈسٹرکٹ کونسل ختم کی جائیں گی۔
پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام کے تحت دیہی علاقوں میں ولیج کونسل اورشہری علاقوں میں نیبرہڈ کونسل قائم ہوں گی۔
نئے بلدیاتی نظام کے تحت تحصیل اور سٹی ڈسٹرکٹ حکومتوں میں میئرز کے انتخابات براہ راست جماعتی بنیادوں پرہوں گے تاہم حکومت پنجاب ولیج کونسل اور نیبرہڈ کونسل کے انتخابات غیرجماعتی بنیادوں پرکرانے کی خواہشمند ہے۔
بلدیاتی ادارے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، واسا، ڈویلپمنٹ اتھارٹیز، پارکس اینڈ ہارٹیکلچراتھارٹی (پی ایچ اے) بلدیاتی حکومتوں کے ماتحت ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق پولیس بلدیاتی نمائندوں کے ماتحت نہیں ہوگی، ذرائع حکومت پنجاب کے مطابق نیبر ہڈ کونسل اور ولیج کونسل 6،6 ارکان پرمشتمل ہوگی جن کے سربراہان کو چیئرمن کہا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کونسلز کے تین ارکان کو براہ راست منتخب کرنے اور تین اسپیشل سیٹیں رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔