اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی اور حکومتی ارکان کے مابین شدید تلخ کلامی اور مبینہ گالم گلوچ سے ایوان مچھلی بازار بن گیا۔
وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کے اظہار خیال کے دوران اپوزیشن بنچوں سے جملے بازی کی گئی جس پر پرویز خٹک غصے میں آگئےاور درخواست ہے کہ اپوزیشن ماحول ٹھیک کرے، آپ کا کوئی رکن ماحول خراب کرے تو اسے روکیں اور ہمارا رکن ماحول خراب کرے تو ہم اسے روکیں گے۔
اسمبلی کا ماحول اس وقت مزید خراب ہوگیا جب پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری کی تقریر کے دوران تحریک انصاف کے ارکان نے شدید نعرے بازی کی اور عبدالمجید نیازی نے مبینہ طور پر گالیاں بھی دیں، جس پر شازیہ مری نے کہا کہ آپ مجھ سے ایسے بات نہ کریں ایسے بات کرنی ہے تو دھرنے والوں سے کریں۔
دوسری جانب عبدالمجید نیازی کی جانب سے مبینہ گالیوں پر پیپلز پارٹی کے رہنما رفیع اللہ شدید غصے میں آگئے اور پی ٹی آئی رہنما کو مارنے کے لیے دوڑے تاہم حکومتی اور اپوزیشن ارکان رفیع اللہ کو پکڑتے رہے۔
حکومتی اور اپوزیشن بنچوں میں سخت جملوں کے تبادلے اور شور شرابے سے ایوان مچھلی بازار بنا رہا، جس کی وجہ سے اسپیکر قومی اسمبلی کو مجبوراً اجلاس کی کارروائی کل تک کے لیے معطل کرنا پڑی۔