اسلام آباد:چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے توہین رسالت کے کیس میں مسیحی خاتون آسیہ بی بی کی بریت کے فیصلے کے رد عمل میں توڑ پھوڑ کا نوٹس لے لیا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مظاہروں کے دوران 3 دن میں ہونے والے نقصانات کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس نے جلاؤ گھیراؤ سے متاثرہ عوام کے نقصانات کی تلافی کیلئے نوٹس لیا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 31 اکتوبر کو توہین رسالت کے جرم میں ماتحت عدالتوں سے سزائے موت پانے والی آسیہ بی بی کی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے خاتون کی رہائی کا حکم دیا تھا، جس کےبعد مذہبی جماعتوں کی جانب سے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیئے گئے تھے۔
حکومت اور مظاہرین کے درمیان دو نومبر کو 5 نکاتی معاہدے کے بعد دھرنے ختم کردیئے گئے تھے۔