اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام سے پاکستان کو 5 سے 6 ارب ڈالرملیں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ نےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم دو ہفتوں کیلئے آئی ہے، مختلف ملاقاتیں ہوں گی، چین سے جلد اچھی خبر آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ گیس اور بجلی کے نرخ بڑھانے پر کہا گیا کہ کیوں کررہے ہیں، آپ بھی چپ بیٹھ جائیں، ماضی میں چادر دیکھ کر پاؤں نہیں پھیلائے گئے اس کی قیمت آج ہمیں ادا کرنی پڑ رہی ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے شرائط والا مرحلہ ابھی نہیں آیا، آئی ایم ایف کی ٹیم دو ہفتوں کیلئے آئی ہے مختلف ملاقاتیں ہوں گی۔
اگر آئی ایم ایف نے کوئی ایسی شرط رکھی جو ملک کے مفاد میں نہ ہو تو قبول نہیں کریں گے، سارے انتظامات اس لیے بھی کیے کہ اگر آئی ایم ایف سے کوئی ایسی شرط آئے تو ہمیں جھکنا نہ پڑے۔
اسد عمر نے کہا کہ چین سے جلد اچھی خبر آئے گی، چین کے صدر نے یقین دلایا ہے کہ برآمدات بڑھانے میں پاکستان کی مدد کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ماہ پٹرول کی قیمت 6 روپے کم کی دوسرے ماہ پٹرول کی قیمت بڑھانے کی اوگرا کی سمری مسترد کی، بجٹ میں ٹیکس ان اشیاء پر بڑھائی جو امیر طبقہ استعمال کرتا ہے، غریب عوام کیلئے گیس بجلی کی قیمت نہیں بڑھائی گئی، کوشش ہے کہ بوجھ کسی پر نہ بڑھایا جائے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ 20 فیصد غریب لوگوں پر افراطِ زر کی شرح 4 فیصد ہے، افراط زر کی شرح ابھی دہرے ہندسوں میں نہیں، پیپلزپارٹی کی حکومت میں تھی۔
انہوں نے کہا کہ مئی 2017 سے مئی 2018 کے درمیان اسٹاک ایکسچینج میں 15 ہزار پوائنٹس کی کمی ہوئی، پیسہ جو عوام پر خرچ ہونا چاہیے وہ قرضوں کے سود میں چلا جاتا ہے۔