اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
سندھ کو پانی کا جائز حصہ نہ ملنے سے متعلق پیپلز پارٹی کے توجہ دلاؤ نوٹس پر کارروائی کے دوران وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے سندھ کے پانی کی چوری کا ذمہ دار نواز حکومت کو قرار دیا۔
فیصل واوڈا نے کہا نواز شریف نے دوسرے صوبے کے حق پر ڈاکہ ڈالا اور ان کا پانی چوری کیا، ایوان کو بتانا چاہتا ہوں گزشتہ دور میں کی گئی پانی چوری پکڑ چکا ہوں۔
اس موقع پر شاہد خاقان عباسی نے اعتراض اٹھایا اور کہا کہ حکومت میں شامل لوگوں کی دیانتداری جانتا ہوں، سندھ اور بلوچستان کا پانی چوری کر کے پنجاب کو دینے کا انکشاف تشویشناک ہے جس کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے۔
فیصل واوڈا نے کہا پنجاب کا نام نہیں لیا کمیٹی کی ضرورت نہیں خود اس کی رپورٹ ایوان میں پیش کروں گا، (ن) لیگ کے دور میں ہر چیز میں چوری اور ڈاکہ پڑا ہے جس پر شاہد خاقان عباسی نے کہا الزام لگانا ہے تو مجھ سے تحقیقات شروع کریں، آپ نے چور کہا تو آپ کو آپ کے والد کو چور کہوں گا۔
جس پر فیصل واوڈا نے کہا اگر شاہد خاقان عباسی مجھے اور میرے والد کو چور کہتے ہیں تو یہ خاقان عباسی کی پرورش ہے، باپ، بیٹے، بیٹی،گھر داماد، سمدھی کٹہرے میں ہیں۔
فیصل واوڈا اور شاہد خاقان عباسی کے درمیان تلخ جملوں کے تبادلے کے بعد مراد سعید کی تقریر کے بعد ایوان میں مزید گرما گرمی پیدا ہوئی۔
مراد سعید نے کہا کہ جنہوں نے ملک کو لوٹا ان کا احتساب ہوگا روک سکتے ہو تو روکو، سب کو معلوم ہے کہ تصدیق شدہ چور کون ہے، سندھ اور بلوچستان کا جو پانی چوری ہوتا ہے اس کے اعداد و شمار سامنے رکھیں گے۔
مراد سعید نے کہا کہ جتنا بھی کوئی شور مچائے، سب کو پتہ ہے چور اور ڈاکو سگے بھائی کون ڈکلیئر ہوئے ہیں، جن کی وجہ سے ملک بحران کا شکار ہوا، ان کا احتساب کیا جائے گا، ہم نے پاکستان کو بدلنا اور اداروں کو مضبوط کرنا ہے۔
مراد سعید نے مطالبہ کیا کہ جن لوگوں نے پاکستان کو لوٹا اسے ڈی چوک پر لٹکانے کا قانون بنایا جائے۔
فیصل واوڈا کا ایوان کو بتانا تھا کہ پانی چوری کے معاملے پر سندھ حکومت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلوں گا اور سندھ کے وزیراعلیٰ سے ملاقات کر کے اس ایشو کو حل کروں گا۔
اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی رانا ثناء اللہ نے کہا کہ چور چور کی بات کی جائیں گی تو پھر اپوزیشن کی جانب سے شور تو اٹھے گا، عمران خان نے شہباز شریف پر الزامات لگائے لیکن عدالتی نوٹسز ملنے کا جواب نہیں دیا گیا۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ بابر اعوان، پرویز الہی، علیم خان کے خلاف ریفرنسز ہیں مگر گرفتار نہیں کیا گیا، عدالتی فیصلے میں نواز شریف کو کرپشن کے الزامات سے بری کیا گیا، جہانگیر ترین نے ہی جعلی مینڈیٹ کو مینیج کیا لوگوں کو جہاز میں بنی گالہ لے کر آئے۔