اسلام آباد: سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے دہشت گردی کے الزام میں سزا پانے والے 68 ملزمان کو رہا کرنے کے پشاور ہائیکورٹ کے حکم پر عملدرآمد روک دیا۔
پریم کورٹ میں جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے سزائے موت کے مجرموں کی سزا کالعدم قرار دیے جانے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جس میں اعلیٰ عدالت نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کردیا۔
دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا ، ملزمان دہشت گردی جیسے سنگین جرائم میں ملوث ہیں لہذا فوجی عدالتوں سے سنائی گئی سزاؤں کو بحال کیا جائے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کونوٹس جاری کرتے ہوئے جیل سپرنٹنڈنٹس کو ملزمان کو رہا کرنے سے بھی روک دیا۔ سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلیے ملتوی کردی۔
واضح رہے کو پشاور ہائی کورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزا پانے والے 68 ملزمان عدم شواہد کی بنا پر بری کرنے کا حکم دیا تھا جس کے خلاف وزارت دفاع نے اپیلیں دائر کی تھیں۔