ہندو برادری کی جائیدادوں پرقبضے سے متعلق رپورٹ طلب

اسلام آباد : سندھ میں ہندوبرادری کی جائیدادوں پرقبضے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس کیس کی رپورٹ ہمیں 15 دن میں چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں ہندوبرادری کی جائیدادوں پرقبضے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت عظمیٰ میں سماعت کے آغاز پرایم این اے رمیش کمار نے کہا کہ کمیٹی نے کچھ جائیدادوں کی نشاندہی کی ہے، لاڑکانہ سے 45 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے کہا کہ لاڑکانہ کے علاوہ بھی قبضوں کی درخواستیں ملی ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم کمیٹی کا دائرہ کاربڑھا دیتے ہیں۔
عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیے کہ بنیادی طور پر ہم نے ڈاکٹربھگوان داس کی بیگم کی شکایت پرنوٹس لیا تھا، اے جی سندھ نے بتایا کہ ڈاکٹربھگوان داس کے کئی مقدمات ہائی کورٹ میں چل رہے ہیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ اس معاملے میں کمیٹی کی دستخط شدہ رپورٹ ہمیں 15 دن میں چاہیے۔
بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ میں ہندوبرادری کی جائیدادوں پرقبضے سے متعلق کیس کی سماعت 30 نومبر تک ملتوی کردی۔