کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایف آئی اے کومنی لانڈرنگ کیس میں بابر غوری، احمد علی، سہیل منصور اور ارشد وہرا کو گرفتار کرکے یکم دسمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بانی ایم کیوایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی جس میں ایف آئی اے کے تفتیشی افسر غلام مرتضیٰ راہو عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے تفتیشی افسر نے استفسار کیا کہ بابرغوری کی گرفتاری کے لیے آپ نے کیا کوشش کی؟ اس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ بابر غوری پہلے دبئی اور اب امریکا چلے گئے ہیں، انہیں انٹرپول کی مدد سے گرفتار کریں گے۔
عدالت نے سہیل منصور اور ارشد وہرا کی گرفتاری کے بارے میں بھی پوچھا جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں، ملزمان گرفتاری کے ڈر سے روپوش ہوگئے ہیں۔
تفتیشی افسر نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے عدالت سے آئندہ سماعت تک مہلت طلب کی جس پر عدالت نے چاروں مفرور ملزمان بابر غوری، خواجہ سہیل منصور، احمد علی اور ارشد ہ وہرا کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔عدالت نے ملزمان کو گرفتار کرکے یکم دسمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
یاد رہے کہ ایم کیو ایم کے سربراہ اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ 2017 میں کراچی میں درج کیا گیا تھا مگر بعد میں اسے ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ اسلام آباد میں منتقل کردیا گیا تھا۔
ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ نے 726 افراد کو نوٹسز بھی جاری کیے ہیں۔