اسلام آباد: آئی ایم ایف نے چین اور یو اے ای کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں سمیت سی پیک کے تحت قرضوں کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔
اطلاعات کے مطابق آئی ایم ایف جائزہ مشن نے وزیر خزانہ اسد عمر سے ملاقات ہوئی ،ملاقات میں آئی ایم ایف نے نئی شرائط و تجاویز بھی پیش کیںجس میںمطالبہ کیا گیاہے کہ پاکستان چین اور متحدہ عرب امارات سے طے پانے والے معاہدوں اور سی پیک کے تحت چین کے ساتھ مالی معاونت کی تمام تفصیلات فراہم کرے۔
آئی ایم ایف نے بجلی کی قیمتوں میں 20 فیصد تک اضافے کی بھی تجویز دی ہے جب کہ این ایف سی ایوارڈ پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کم کرنے پر بھی آئی ایم ایف سے اختلاف برقرار ہیں اور آئی ایم ایف نے روپے کی قدر میں مزید کمی کا مطالبہ کیا ہے، تاہم روپے کی قدر میں کمی مرحلہ وار اور جون تک ہوگی۔
آئی ایم ایف نے ایف بی آر میں اصلاحات سے متعلق عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ٹیکس دینے والے ہر شخص کا ہرسال آڈٹ کیا جائے، رواں مالی سال ٹیکس وصولی کا ہدف 47 سو ارب سے زائد مقرر کیا جائے، ریونیو میں شارٹ فال پورا کرنے کے لیےعملی اقدامات کیے جائیں۔