اسلام آباد: امریکی صدر کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی پر امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرلیا گیا اور انہیں باور کروایا گیا کہ خطے کو دہشت گردی سے پاک کرنے کے لیے پاکستان کی کوششیں ڈھکی چھپی نہیں، امریکا کو بھولنا نہیں چاہیئے القاعدہ کے اہم رہنما پاکستانی تعاون کے نتیجے میں پکڑے گئے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر امریکی ناظم الامور پال جونز کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور پاکستان کی جانب سے بے بنیاد الزامات پر شدید احتجاج کیا گیا۔
دفتر خارجہ کے مطابق سیکریٹری خارجہ تمینہ جنجوعہ نے احتجاجی مراسلہ امریکی سفیر پال جونز کے حوالے کیا۔ سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان سے زیادہ کسی نے بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ کی قیمت ادا نہیں کی۔
سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو صدر ٹرمپ کے حالیہ بیانات اور الزامات پر مایوسی ہوئی، اس قسم کی پاکستان مخالف ہرزہ سرائی بے بنیاد ہے ناقابل قبول ہے۔ پاکستانی اداروں کی اطلاعات پر ہی امریکا نے اسامہ بن لادن کا کھوج لگایا، اسامہ بن لادن سے متعلق لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ خطے کو دہشت گردی سے پاک کرنے کے لیے ہماری کوششیں ڈھکی چھپی نہیں۔
دفتر خارجہ ترجمان کے مطابق امریکی سفیر کو کہا گیا کہ امریکی قیادت نے القاعدہ کے خلاف آپریشن میں پاکستان کے کردار کو سراہا، امریکا کو بھولنا نہیں چاہیئے القاعدہ کے اہم رہنما پاکستانی تعاون کے نتیجے میں پکڑے گئے۔
امریکی سفیر کو کہا گیا کہ پاکستان نے افغانستان میں قیام امن میں عالمی برادری کا ساتھ دیا، پاکستان نے زمینی، فضائی اور بحری راستوں سے کمیونیکیشن فراہم کی۔