اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک میں امن و امان اور سیاسی و معاشی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ڈھائی ارب روپے کے موبائل فون پاکستان میں درست طریقے سے نہیں آرہے، 31 دسمبر کے بعد آنے والے اسمگلڈ موبائل فون بلاک کردیے جائیں گے، پاکستان میں مقامی موبائل فون کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کراچی میں چینی قونصل خانے پر ہونے والے حملے کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی گئی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ چینی قونصل خانے پر حملہ ناکام بنانے پر پولیس اور رینجرز کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور شہید اہلکاروں کے لیے فاتحہ کی گئی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس بریفنگ میں کہا کہ چین نےیقین دلایا ہےکہ وہ پاکستان کا ہر صورت ساتھ دےگا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ڈھائی ارب روپے کے موبائل فون پاکستان میں درست طریقے سے نہیں آرہے، 31 دسمبر کے بعد آنے والے اسمگلڈ موبائل فون بلاک کردیے جائیں گے، پاکستان میں مقامی موبائل فون کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سیکنڈ ہینڈ موبائل فونز کی درآمد پر پابندی لگائی جاسکتی ہے، موبائل فونز کی درآمد کو ریگولیٹ کیا گیا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ 31 دسمبر کے بعد اسمگل ہوکر پاکستان آنے والے موبائل فونز بلاک کردیئے جائیں گے، پابندی کا اطلاق پہلے سے موجود موبائل فونز پر نہیں ہوگا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں غیر قانونی اور اسمگل شدہ موبائل فونز کا استعمال روکنے کے نظام کے نفاذ کی سمری بھی منظور کی گئی۔