کراچی: چینی قونصل خانے پر حملے کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج کرلیا گیا۔مقدمہ ایس ایچ او بوٹ بیسن کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں دہشت گردی، دھماکا خیز مواد رکھنے، قتل اور اقدام قتل کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں جب کہ مقدمے میں تینوں ہلاک دہشت گردوں کو نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق دہشت گردوں نے دو پولیس اہلکاروں کو قتل کیا، گیٹ پر مامور جمن خان کو فائرنگ سے زخمی کیا، قونصلیٹ آنے والے افراد فائرنگ کی آواز سن کر اندر چلے گئے، دہشت گردوں نے گیٹ کو توڑنے کے لیے آئی ای ڈی ڈیوائس استعمال کی۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا ہےکہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو افراد بھی ہلاک ہوئے جب کہ پولیس اور رینجرز نے تینوں دہشت گردوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا۔
متن میں مزید بتایا گیاہے کہ حملے میں قونصلیٹ کے باہر کھڑی 9 گاڑیوں کو جزوی نقصان پہنچا، استقبالیے پر ہلاک دہشت گرد کے قبضے سے ایک کلاشنکوف برآمد ہوئی جب کہ اس کے بیگ سے شناختی کارڈ اور سرکاری سروس کارڈ بھی برآمد ہوا۔
مقدمے کے متن کے مطابق کمرے کے اندر ہلاک دہشت گرد سے ایک کلاشنکوف اور گولیاں برآمد ہوئیں، قونصلیٹ کے باہر ہلاک دہشت گرد سے ایک کلاشنکوف، گولیاں اور میگزین برآمد ہوا، دہشت گرد کے بیگ سے 3 بم اور فرسٹ ایڈ کا سامان برآمد ہوا جب کہ جائے وقوعہ سے 7 دستی بم اور کلاشنکوف کے 40 خول تحویل میں لیےگئے۔
متن میں بتایا گیا ہےکہ ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم بی ایل اے سے ہے اور کالعدم بی ایل اے کا بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ سے تعلق ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں چینی قونصلیٹ پر تین دہشتگردوں نے حملے کی کوشش کی جسے پولیس اور رینجرز کے جوانوں نے ناکام بناتے ہوئے تینوں دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔
دہشت گردوں سے مقابلے میں دو پولیس اہلکار شہید ہوئے جب کہ قونصلیٹ میں ویزہ کے لیے آنے والے باپ بیٹے بھی فائرنگ سے شہید ہوئے۔