اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی چھاتی میں گِلٹیوں کی موجودگی اور گردے کے متاثر ہونے کے انکشاف کے بعد میڈیکل بورڈ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو انہیں کھلی، ہوادار اور روشن جگہ پر رکھنے کی تجویز دے دی۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کے سلسلے میں اِن دنوں نیب لاہور کی تحویل میں ہیں، انہیں قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کی غرض سے راہداری ریمانڈ پر اسلام آباد لایا گیا تھا۔
22 نومبر کو نیب کی جانب سے شہباز شریف کے طبی معائنے کے دوران ان کے خون کی تجزیاتی رپورٹ میں کینسر کی علامات دوبارہ ظاہر ہونے کا انکشاف ہوا تھا، جس کے بعد 25 نومبر کو پولی کلینک کے ڈاکٹروں نے ان کے خون کے نمونے حاصل کرنے کے علاوہ ان کا سی ٹی اسکین بھی کیا تھا۔
جیو نیوز کو موصول طبی تجزیئے کی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف شریف کی چھاتی میں گِلٹیوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔
دوسری جانب سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے ایک گردے کے متاثر ہونے کے اثرات بھی پائے گئے جبکہ بڑی آنت کی اندرونی دیوار کے بڑھنے اور پھیلاؤ پر بھی ڈاکٹرز نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ نے شہباز شریف کی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد ’سب جیل‘ میں ان سے ملاقات کی اور رپورٹس کے حوالے سے بات چیت کی۔
میڈیکل بورڈ نے نیب کو شہباز شریف کے لیے کینسر، گردوں اور دیگر بیماریوں کے طبی ماہرین پر مشتمل بورڈ بنانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ طبی صورتحال کے پیش نظر ان کا تفصیلی تجزیہ ناگزیر ہے۔
میڈیکل بورڈ کے مطابق شہباز شریف کو کھلی، ہوا دار،گرد سے پاک اور سورج کی روشنی والی جگہ پر رکھا جائے، کیونکہ پر ہجوم اور زیادہ افراد والی جگہ پر کینسر سروائیور کو رکھنا محفوظ نہیں۔
میڈیکل بورڈ کے مطابق دیگر بیمار قیدیوں سے ایسے مریض کا قریب رہنا خطرناک ہوتا ہے۔واضح رہے کہ شہباز شریف ماضی میں سرطان کے مرض سے صحت یاب ہوئے تھے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سرطان کے مریضوں میں مرض دوبارہ ظاہر ہونے کے امکانات موجود ہوتے ہیں۔