امریکی ریاست ٹیکساس کے ہائی اسکول میں ساتھی طالب علم کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ کے والدین نے دیگر 10 متاثرہ والدین کے ساتھ مل کر ملزم کے والدین کے خلاف پٹیشن دائر کر دی۔
ٹیکساس کی عدالت میں دائر کی گئی پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سبیکا کا قتل حادثاتی نہیں تھا بلکہ ملزم کی دماغی حالت ٹھیک نہیں تھی اور اس کی تمام سرگرمیوں سے اس کے والدین آگاہ تھے، لہذا وہ بھی معصوم جانوں کے ضیاع کے ذمہ دار ہیں اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جانی چاہیے۔
پٹیشن میں سبیکا کے والدین عبدالعزیز اور فرح ناز سمیت متاثرہ خاندانوں کا موقف ہے کہ جب والدین کو علم تھا کہ ان کا بیٹا سنگین حد تک جذباتی اور ذہنی دباؤ کا شکار ہے تو ہتھیاروں کو اس کی پہنچ سے دور کیوں نہیں رکھا گیا؟
پٹیشن کے مطابق بیٹے کی ذہنی حالت کو دیکھتے ہوئے والدین کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا اور خطرے کی علامات دیکھتے ہوئے حفاظتی اقدامات کرنے چاہیے تھے تاکہ معاشرے کے دوسرے افراد اس سے محفوظ رہ سکیں
واضح رہے کہ 17 سالہ سبیکا مئی 2018 میں امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک ہائی اسکول میں فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہوگئی تھی۔فائرنگ کرنے والا 17 سالہ حملہ آور دمیتری پارگورٹسز بھی اُسی اسکول کا طالب علم تھا۔