اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ امریکا اب مزید پاکستان کے کندھوں پر رکھ کر بندوق نہ چلائے، پاکستان امریکا کی جنگ بہت لڑ چکا۔ اب ہم وہ کریں گے جو ہمارے عوام اور ملک کے مفاد میں ہوگا۔
وزیراعظم پاکستان نے امریکی واشنگٹن پوسٹ کوانٹرویومیں کہا کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ٹوئٹرپرجنگ نہیں کر رہا، امریکی صدرکوتاریخ کے بارے میں درست حقائق سے آگاہ کرنا ضروری ہے، پاکستان بہت سالوں تک اپنے ملک میں امریکا کی جنگ لڑتا رہا ہے، ہم نے امریکا کی جنگ کو پاکستان میں لا کر بہت نقصان اٹھایا ہے، امریکا کے لیے کرائے کی بندوق نہیں بن سکتے اوراب پاکستان کی حکومت وہی کرے گی جو پاکستان کے مفاد میں ہوگا۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جب میں حکومت میں آیا تومجھے سیکیورٹی کے حوالے سے تفصیلی بریفننگ دی گئی، ہماری سیکیورٹی فورسزکے مطابق انہوں نے امریکا سے بارہا پوچھا کہ اگران کوپاکستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کا علم ہے تو وہ ہمیں بتائیں لیکن امریکا نے ہمیشہ پاکستان پر دہشتگردوں کو محفوظ مقامات فراہم کرنے کا الزام ہی لگایا اورکبھی ثبوت فراہم نہیں کیا۔
عمران خان نے کہا کہ امریکی صدر کے خط کا جواب دیتے ہوئے میں نے انہیں کہا ہےکہ پُرامن افغانستان پاکستان کے حق میں ہے، افغانستان کے اندر امن قائم کرنے کیلئے پاکستان ہرممکن کوشش کرے گا۔ ہمیں یاد رکھنا چاہیئے کہ افغانستان کا تقریباً 40 فیصد حصہ حکومت کے کنٹرول سے باہرہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اگرپاکستان 9/11 کے بعد امریکا کی جنگ میں شامل ہوتا تویہ ملک تباہی سے بچ سکتا تھا، امریکا کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شامل ہونے کی وجہ سے ہماری معیشت کو 150 ارب ڈالرز کا نقصان پہنچا اورپاکستان نے 80 ہزار سے زائد جانیں گوائیں، ہم امریکا کے ساتھ ایک طرفہ تعلقات نہین بلکہ چین کی طرح ہی تجارتی تعلقات چاہتے ہیں۔