پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے عمران خان کی پالیسیاں ان کی حکومت گرانے کے لیے کافی ہیں۔ان کے اراکین کابینہ مشکوک پارٹیوں سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔
رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ نے مڈٹرم انتخابات کے امکانات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مڈٹرم انتخابات ہوئے تو کیا یہ 2013 والی 35 سیٹیں بھی لے پائیں گے،ہم توچاہتے ہیں نظام چلے مگر اگرمڈٹرم الیکشن ہوتا ہے تو یہ دوبارہ آنے کا سوچیں بھی نہیں۔ان کے پاس آج بھی جو اکثریت ہے وہ اپنی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران حکومت کو گرانے کی کیا ضرورت، یہ اپنے دشمن خود ہیں،ان کی پالیسیاں،حکومت کرنے کا رویہ، طریقہ کار ہی کافی ہے،ان کی کابینہ ایسی تنظیموں سے ملاقاتیں کر رہی جو شک کے دائرے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی کراچی سے ایم کیو ایم، پیپلزپارٹی کی 11 سیٹیں چھینی وہ نہیں ملیں گی۔تحریک لبیک کو لانے سے انہیں 30 کے قریب اضافی نشستیں ملیں،ان کی پارٹی کے اپنے لوگ ناراض ہو چکے ہیں۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے،یہ اپنی غلطیوں کو چھپا رہے ہیں،ہم نیب قانون سمیت ہراس چیز کیلئے تیارہیں جس سے پاکستان بہتر ہوسکتا ہے،یہ کرپشن کا نعرہ صرف دکھاوے کیلئے استعمال کر رہے ہیں مگران سے یہ نہیں بچیں گے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ دو دفعہ بجٹ لے آئے، تیسرے کی تیاری ہے،دو ہزار گیارہ سے بارہ میں دنیا میں تیل کی قیمت 110 ڈالر فی بیرل جبکہ ملک میں 94 روپے لیٹرتھی، آج دنیا میں تیل 60 ڈالرفی بیرل اور ملک میں 114 روپے فی لیٹر ہے،انہیں صرف تیل سے اربوں روپے اضافی مل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یوریا کھاد کی قیمت 1300 روپے تھی، آج 1800 روپے ہے، ڈی اے پی کی بوری 2800 روپے تھی آج 3800 روپے ہے، کاشتکار مر رہا ہے، اسے فصل کی صحیح قیمت نہیں مل رہی،وفاقی حکومت کسان کو امدادی قیمت دینے پر تیار نہیں۔