جعلی اکاوٴنٹس کیس میں جے آئی ٹی کی رپورٹ مکمل ہو گئی ہے جسے بدھ کے روز سپریم کورٹ بھجوادیاگیاہے۔ جے آئی ٹی نے وعدہ معاف گواہ سے حاصل تفصیلات کو رپورٹ کا حصہ بنایا ہے۔
آصف زرادری،فریال تالپور سمیت 97 افراد کے خلاف تحقیقات کی گئیں۔انور مجید،اے جی مجید اور حسین لوائی کے خلاف بھی تحقیقات کی گئیں۔ جب کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جعلی اکاوٴنٹس کیس کی تحقیقات میں پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو کو شامل تفتیش کیا گیا۔بلاول بھٹو کو 2 بار پیش ہونے کا نوٹس بھیجا گیا تاہم وہ خود پیش نہیں ہوئے اور وکلاء کے ذریعے سے جواب جمع کروایا گیا۔
جے آئی ٹی رپورٹ مکمل ہونے کے بعد بدھ کو جے آئی ٹی کے ارکان درجنوں ڈبوں میں موجود دستاویزی شواہد اوررپورٹس کے ہمراہ کراچی سے اسلام آباد روانہ ہوئے اور جمعرات کو وہ رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا رہے ہیں۔
6رکنی جے آئی ٹی کی سربراہی ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے اکنامک کرائم ونگ احسان صادق کررہے تھے جب کہ دیگر اراکین میں کمشنر انکم ٹیکس عمران لطیف منہاس، جوائنٹ ڈائریکٹر اسٹیٹ بینک ماجد حسین، ڈائریکٹرنیب نعمان اسلم اور ایس ای سی پی کے ڈائریکٹر محمد افضل اور آئی ایس آئی میں تعینات بریگیڈیئرشاہد پرویز شامل ہیں۔
ایف آئی اے نے جولائی میں اومنی اور زرداری گروپ کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا تھا، 29 بے نامی کمپنیوں کے اکانٹس میں 35 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز کے شواہد ملے تھے جب کہ کمپنی کے مالکان اومنی گروپ میں نچلے درجے کے ملازمین اور کمپنیوں کے وجود سے لاعلم تھے۔
دوسری جانب جے آئی ٹی میں سابق صدر آصف زرداری کی درخواست پرایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل ایف آئی اے نجف مرزا کو شامل نہ کرنیکی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔واضح رہے کہ ایف آئی اے وسائل اور زندگی کو لاحق خطرات کے پیشِ نظر پانامہ کی طرزپرجے آئی ٹی بنانے کی درخواست کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے 6 ستمبرکو جے آئی ٹی بنانے کی منظوری دی تھی۔