رپورٹ: اختر صدیقی
اسلام آباد:سابق وزیراعظم نوازشریف کیخلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا، اس سلسلے میں 250لیگی رہنما و کارکن احتساب عدالت کے باہر پہنچ گئے ہیں۔ لیکن سیکیورٹی حکام نے انہیں احاطہ عدالت میں داخلے سے روک دیا۔ عدالت کے مرکزی دروازے پر تالے لگا دیئے گئے ہیں۔
احتساب عدالت کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر پولیس کے ایک ہزار جوان سیکیورِٹی پر مامور ہیں۔ رینجرز اہلکاروں کی ایک سو کے لگ بھگ نفری اس کے علاوہ ہے۔ جبکہ خواتین پولیس اہلکاروں سمیت پولیس کمانڈوزبھی تعینات ہیں۔ مسلم لیگ کے رہنماجاویدہاشمی، مریم اورنگزیب، محسن رانجھا ،شیخ آفتاب،چودھری تنویر،مصدق ملک، احسن اقبال ،مشاہد حسین سید،عبدالقادر بلوچ ،سردارمہتاب ،زیب جعفر،حاجی پرویز، سردار نسیم، سردار منصور ، طاہرہ اورنگزیب اور انجم عقیل،سابق وزیراعظم شاہد خاقان، راجا ظفرالحق،مشاہداللہ خان،خرم دستگیر،مصدق ملک، احسن اقبال ،مشاہد حسین سید اورمیئرراولپنڈی شیخ انصراوردیگر صبح سویرے ہی جوڈیشل کمپلیکس پہنچ گئے۔ تاہم انہیں احاطہ عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔
سیکورٹی حکام نے(ن) لیگی رہنمائوں کو فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کے گیٹ پر روک دیا۔ جس کے بعد کارکنان نے نعرے بازی کی۔
لیگی رہنما اور سابق وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے کارکنوں کو روکے جانے کی اطلاعات مل رہی ہیں، مختلف ناکوں پر کارکنوں کو احتساب عدالت جانے سے روکا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے کارکن پرامن ہیں اور وہ اپنے قائد سے یکہجتی کا اظہار کرنا چاہتے ہیں۔