عدالتوں کا احترام کرتے ہیں لیکن یہ تاریک فیصلے ہیں،شاہد خاقان

اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں لیکن یہ تاریک فیصلے ہیں،ہم ہر فیصلے کو مانتے ہیں لیکن تاریخ اور عوام نہیں قبول کرتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نواز شریف کو کرپشن ریفرنسز میں سزا سنا دیے جانے کے بعد سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے عدالت کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو ایک ریفرنس میں بری ایک میں سزا دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو جس ریفرنس میں سزا دی گئی اس میں ثبوت ہیں نہ گواہ۔ مل کے لیے کوئی قرضہ لیا گیا نہ کوئی کرپشن کی گئی۔ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں فیصلوں کو مانتے ہیں لیکن عوام اور تاریخ نہیں مانیں گے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ فیصلہ دروازے بند کر کے، پولیس کھڑی کر کے دروازے بند کر کے سنایا گیا۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا پہلا فیصلہ ہے جو 6 گھنٹے تاخیر سے سنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اپیل ہمارا حق ہے، ماضی میں بھی اس قسم کے ریفرنس فائل ہوچکے ہیں۔ عوامی احتجاج ہمارا حق ہے لیکن تشدد کا راستہ نہیں اپنائیں گے۔ احتجاج ایسا کریں گے جس سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہ ہو۔
خیال رہے کہ آج سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنا دیا گیا، نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید با مشقت کی سزا، ڈھائی کروڑ ڈالر کا ایک جرمانہ جبکہ ڈیڑھ ارب ڈالر کا جرمانہ الگ سے عائد کیا گیا ہے۔
عدالت نے نواز شریف کی پاکستان میں موجود تمام جائیداد ضبط کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔ فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کو ناکافی شواہد کی بنا پر باعزت بری کردیا گیا ہے۔