کراچی: آج 25 دسمبر 2018 کو ملک بھر میں قائدِ اعظم محمد علی جناح کا 143 واں یومِ پیدائش مِلّی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے، سرکاری سطح پر پاکستان میں تعطیل ہے اور جناح صاحب کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے مختلف تقاریب کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی، جہاں پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) کے کیڈٹس نے مارچ پاسٹ کیا۔
تقریب کے مہمان خصوصی میجر جنرل اختر نواز نے مارچ پاسٹ کا معائنہ کیا، جس کے بعد پی ایم اے کیڈٹس کے چاق و چوبند دستے نے مزار قائد پر گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔
اس سے پہلے پاک فضائیہ کے جوان یہ فرائض انجام دے رہے تھے۔
پی ایم اے کیڈٹس کی جانب سے قائد اعظم محمد علی جناح کو خصوصی سلام بھی پیش کیا گیا۔
اس موقع پر فاتحہ خوانی میں برصغیر کے مسلمانوں کو ان کا وطن دینے والے عظیم رہنما کے درجات میں بلندی کے لیے دعا کی گئی۔
قائداعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو وزیر مینشن کراچی میں جناح پونجا کے گھر پیدا ہوئے، آپ اپنے 7 بہن بھائیوں میں سب سے بڑے تھے، آپ نے اپنی ابتدائی تعلیم کراچی اور ممبئی میں حاصل کی اور پھر اعلیٰ تعلیم کے لئے لندن چلےگئے جہاں سے 1895 میں قانون کی ڈگری حاصل کی اور ساتھ ساتھ سیاست میں بھی گہری دلچسپی لینے لگے۔
قائد اعظم محمد علی جناح نے 1896 میں انڈین نیشنل کانگریس میں شمولیت اختیار کی اور پھر 1913 میں آل انڈیا مسلم لیگ میں شامل ہوئے اور 1916 کے لکھنئو کے اجلاس میں آل انڈیا مسلم لیگ کے صدر منتخب ہو گئے، محمد علی جناح نے ہندوستان کو برطانوی تسلط سے آزاد کرانے کے لئے کانگریس اور مسلم لیگ کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کیا۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے 1929 میں نہرو رپورٹ کے جواب میں مشہور زمانہ 14 نکات پیش کئے جو کہ بعد میں قیام پاکستان کے لئے پیش خیمہ ثابت ہوئے۔ مسلمانوں کے لئے علیحدہ وطن کے لئے مسلسل جدو جہد کی وجہ سے آپ کی طبیعت 1940 سے خراب ہونا شروع ہو گئی اور 1947 میں پاکستان کو آزاد کرانے کے صرف ایک سال بعد 11 ستمبر 1948 کو دنیائے فانی سے کوچ کر گئے۔