زمین پر قبضے کا الزام: لیگی رکن قومی اسمبلی افضل ندیم کھوکھر گرفتار

لاہور: مسلم لیگ (ن ) کے رکن قومی اسمبلی افضل ندیم کھوکھر کو زمینوں کے قبضے کے کیس میں سپریم کورٹ لاہور رجسٹری سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی افضل ندیم کھوکھر اور رکن صوبائی اسمبلی سیف الملوک کھوکھر کے خلاف زمینوں پر قبضے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
چیف جسٹس نے مکالمے کے دوران ریمارکس دیئے کہ تم نے پٹواریوں کو ساتھ ملا کر لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کیا، پہلے زمینوں پر قبضہ کیا بعد میں کنسولیڈیشن کروا لی، بیواؤں اور یتیموں کی زمینیں ہڑپ کر گئے، آپ لوگ اپنے علاقے کے بادشاہ بنے ہوئے تھے آپ کے خلاف لوگ عدالت جانے سے ڈرتے تھے، آج تک جو کرتے رہے اس پر خدا کا خوف نہیں آیا۔
عدالت نے افضل کھوکھر کی زمینوں کو یکجا کرنے والے کنسولیڈیشن کلیکٹر، تحصیلدار اور پٹواری کو پیش اور اینٹی کرپشن کو افضل کھوکھر کے بڑے بھائی شفیع کھوکھر سے تفتیش کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ لاہور سب سے پہلے انصاف ان مسکینوں کے ساتھ ہوگا جن کی زمینیں آپ ہڑپ کرگئے، 1977 میں نیاز بیگ اسکیم منظور ہوئی اس بعد کس قانون کے تحت 2014 میں افضل کھوکھر کی زمین یکجا کی گئی۔
پولیس نے افضل ندیم کھوکھر کو کمرہ عدالت سے باہر نکلتے ہی تھانہ نواب ٹاؤن میں برطانیہ میں مقیم محمد علی ظفر نامی شخص کی مدعیت میں درج کی گئی ایف آئی آر پر گرفتار کرلیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق اس نے کئی سال قبل طارق محمود نامی شخص سے 34 مرلہ زمین خریدی تھی، اب اس جگہ پر افصل کھوکھر کی رہائشگاہ کھوکھر پیلس بن چکا ہے، عدالت نے حکم دیا تھا جس کی بھی زمین پر قبضہ ہے وہ متعلقہ پولیس آفیسرز کو درخواست دیں، لندن میں مقیم ہونے کے باعث نہ آنے پر کیس لڑنے کےلیے فیض احمد نامی شخص کو مختار عام دے رہا ہوں۔