اپوزیشن جماعت مسلم لیگ(ن) نے حکومت کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر مہم چلانے کا اعلان کردیا ہے۔ مسلم لیگ(ن) کے رہنما احسن اقبال، مشاہد حسین سید، سینیٹر مشاہد اللہ، محمد زبیر، مریم اورنگزیب، مصدق ملک اور رانا ثناء اللہ نے منگل کو اسلام آباد میں ایک طویل پریس کانفرنس کی۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم بہت جلد ان ہاؤس تبدیلی کے لیے دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر پارلیمنٹ کے اندر اور باہر جدوجہد کریں گے اور عوام کو جلد پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سے خوشخبری ملے گی۔
لیگی رہنمائوں کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی واٹس ایپ پر بنی، بلا تفریق احتساب کیا جائے تو آدھی پارلیمنٹ جیل کے اندر ہوگی۔
احسن اقبال نے کہا کہ کل دوکیسز کے فیصلے سنائے گئے۔ایک میں نوازشریف کو بری اور دوسرے میں نوازشریف کو سزا سنائی گئی۔فیصلے میں شروع سے آخر تک ایک لفظ نہیں نوازشریف نے کس نوعیت کی کرپشن کی ؟یہ بات حیرت کا باعث ہے کہ جس مقدمے میں سزا دی گئی ، کمپنی 2001ء میں قائم کی گئی۔ جبکہ ان کا اس دوران پورا خاندان جلاوطن تھا۔ یہ فیکٹری لگانے کیلئے نوازشریف نے جلاوطنی کام کیا۔اس دوران مشرف کی حکومت تھی لیکن نوازشریف کیسے پیسے منی لانڈرنگ کرسکتا تھا۔پہلے ان پر جرم تھا کہ نوازشریف سے پیسے کیوں لیے سزا دی گئی؟ اب جرم ہے کہ ان کے بیٹے نے انہیں پیسے کیوں بھیجے؟ اس مفروضے پر کہا گیا کہ وہ اس کمپنی کے مالک ہیں۔اگر یہ دلیل مان لی جائے پھر توبیرون ملک کاروبار کرنے والے سب لوگ جرم وار ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ تحریک انصاف کی شکل میں ایک اور مسلم لیگ(ق) بنا دی گئی ہے اور اس کا حشر بھی ق لیگ کی طرح ہوگا۔
سابق گورنر سندھ محمد زبیر اور سابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب سے عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خانم کی بیرون ملک جائیداد کا سوال اٹھایا۔
رانا ثنا اللہ نے کہاکہ ایک پنڈی کا شیطان ہے خوبصورت شہر پنڈی میں بدصورت انسان رہتا ہے۔ایک پنڈی کا بدصورت انسان نیب کا ترجمان بنا ہوا ہے۔حکومتی وزرا ء عدلیہ اور نیب کے ترجمان بن کربات کررہے ہیں۔ مشاہداللہ خان نے کہا کہ حکومتکرپشن کیخلاف نہیں بلکہ کرپشن کے حق میں ہے۔ مشاہد اللہ خان نے کہاکہ ریلوے کے وزیر اور اطلاعات کے وزیر سے ایک سوال ہماری طرف سے روز پوچھ لیا کریں، کہ تم کھاتے کماتے کہاں سے ہو، ٹیکس کتنا دیا۔
پارلیمنٹ سے باہر احتجاج کے سوال پر رانا ثنا اللہ نے کہاکہ اس حوالے سے مسلم لیگ(ن) اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کرے گی۔