کراچی: گزشتہ روز قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما علی رضا عابدی کو سپرد خاک کردیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں سیاسی رہنماؤں اور عام افراد نے شرکت کی۔ جبکہ تحقیقات کرنے والے اداروں کو فرانزک رپورٹ موصول ہو گئی ہے جس کے مطابق موقع واردات سے ملنے والے گولیوں کے خول میچ کر گئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم رہنما علی رضا عابدی کی نماز جنازہ امام بارگاہ یثرب میں ادا کی گئی۔ علی رضا عابدی کی نماز جنازہ علامہ حسن ظفر نقوی نے پڑھائی۔
نماز جنازہ میں فاروق ستار سمیت ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے شرکت کی جبکہ پاک سرزمین پارٹی کے رہنماؤں، مسلم لیگ ن اور عوامی نیشنل پارٹی کے وفد بھی نماز جنازہ میں شریک تھے۔نماز جنازہ کے بعد علی رضا عابدی کا جسد خاکی ڈیفنس فیز 4 کے قبرستان لے جایا گیا جہاں ان کی تدفین کردی جائے گی۔
نماز جنازہ کے بعد علی رضا عابدی کا جسد خاکی ڈیفنس فیز 4 کے قبرستان لے جایا گیا جہاں ان کی تدفین کردی گئی۔
دوسری جانب علی رضا عابدی پرحملے میں استعمال ہونے والے اسلحے کی فرانزک رپورٹ آگئی ،جس کے مطابق علی رضا عابدی کے قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ پہلے بھی استعمال ہو چکاہے۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق 10دسمبر کو احتشام نامی نوجوان کو بھی اسی اسلحے سے نشانہ بنایا گیا تھا،احتشام کو 3 گولیاں ماری گئیں تھیں۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق علی رضا عابدی پر حملے میں 2پستول استعمال ہوئے، حملہ آور کے دونوں ہاتھوں میں پستول تھے۔
خیال رہے کہ سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی گزشتہ روز ڈیفنس میں واقع اپنے گھر کے باہر قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہو گئے تھے۔
قاتل موٹر سائیکل پر سوار تھے جنہوں نے علی رضا کے گھر کے باہر انہیں نشانہ بنایا اور تیزی سے فرار ہوگئے۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق علی رضا عابدی کو 4 گولیاں لگیں، 2 گولیاں سینے، ایک کندھے اور ایک گردن پر لگی، گولیاں انتہائی قریب سے ماری گئیں تھی۔
واقعے کے بعد صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان نے علی رضا عابدی پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا تھا۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سیکیورٹی اداروں کو قاتلوں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔