آسیہ نورین کے وکیل سیف الملوک(فائل فوٹو)

آسیہ بریت کیخلاف درخواست تاحال سماعت کیلئے مقرر نہ ہوئی- وکیل پاکستان واپسی کو تیار

توہین رسالت کے مقدمے میں لاہور ہائیکورٹ سے سزائے موت کے بعد سپریم کورٹ سے بریت پانے والی آسیہ نورین کے وکیل سیف الملوک نے اپنی موکلہ کے حوالے سے ایک بار پھر مغربی ذرائع ابلاغ سے بات چیت کی ہے۔

اکتوبر کے اختتام میں آسیہ کی بریت کے چند دن بعد ہی سیف الملوک ہالینڈ چلے گئے تھے۔

25 دسمبر کو کرسمس کے موقع پر بین الاقوامی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے سیف المولک نے کہا کہ آسیہ کی بریت کے خلاف نظرثانی اپیل تاحال سپریم کورٹ آف پاکستان میں سماعت کے لیے مقرر نہیں کی گئی۔

آسیہ کی بریت کے خلاف نظر ثانی کی درخواست اس مقدمے کے اصل مدعی قاری سلام نے ہی ایڈووکیٹ اظہر صدیق اور غلام مصطفی چوہدری کی وساطت سے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اکتوبر کے اختتام میں دائر کی تھی۔ جسے عدالت عظمیٰ نے قابل سماعت بھی قرار دے دیا تھا۔

سیف المولک نے کہاکہ جب بھی اپیل سماعت کے لیے مقرر کی گئی وہ واپس پاکستان جا کر اپنی موکلہ کی پیروی کریں گے۔

کرسمس کے دوران آسیہ نورین کے پاکستان میں کسی محفوظ مقام پر بند رہنے کا معاملہ یورپی ذرائع ابلاغ نے خوب اچھالا ہے۔ دوسری جانب تحریک لبیک پاکستان کی قیادت تاحال ایم پی او کے تحت جیلوں میں قید ہے۔