وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کی
وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کی

کراچی میں ’’اسٹیک ہولڈرز‘‘ سے مشاورت کیلئے وزیر مملکت داخلہ کی آمد

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی کے قتل کے بعد وزیر مملکت برائے امور داخلہ بدھ کو کراچی کے دورے پر پہنچ گئے۔ وزیر مملکت نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے امن و امان کی صورتحال پر انہیں اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے لیے بھیجا ہے اور وفاقی حکومت امن و امان کو محض صوبائی معاملہ قرار دے کر بری الذمہ نہیں ہوگی۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کراچی میں امن کی بحالی کا کریڈٹ سابق وزیراعظم نواز شریف کو دینے سے انکار کرتے ہوئے اس کا سہرا آرمی چیف اور رینجرز کے سر باندھا ہے۔

وزیر مملکت برائے امور داخلہ گورنر ہائوس پہنچے جہاں انہیں امن وامان کی صورتحال پر بریف کیا گیا۔ گورنر ہائوس کے ترجمان کے مطابق شہریار آفریدی کوسابق رکن اسمبلی علی رضاعابدی کےقتل سےمتعلق بریفنگ بھی دی  گئی۔

گورنر ہاوس میں اس اہم اجلاس کے بعد شہریار آفریدی نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کی۔ شہریار آفریدی نے کہاکہ وزیراعظم نےتمام اسٹیک ہولڈرزسے بات کرنے کیلیئے مجھےبھیجا ہے، کراچی میں امن کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرزنے اہم کردارادا کیا ہے۔ دہشتگردی کےخلاف باقاعدہ حکمت عملی بنا رہے ہیں، دہشتگردی کے ناسور کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کیا جائے گا،دہشتگردوں کے مالی معاون، سہولت کار کون  ہیں، ان کے پیچھے جائیں گے۔ شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ وہ علی رضا عابدی کے گھر بھی جائیں گے، ایم کیو ایم تحریک انصاف کی اتحادی ہے۔ انہوں نے کہاکہ علی رضا عابدی کا قتل بڑا سانحہ ہے ،ہم یہ نہیں کہیں گے کہ 18ویں ترمیم کے بعد امن و امان صوبائی معاملہ ہے۔ ملک کو عدم استحکام کاشکارکرنےوالوں کے لیے پیغام ہے کہ ہم ایک ہیں۔

وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ  پولیس،  رینجرز، انٹیلی جنس اداروں اور شہریوں سب نے قربانیاں دی ہیں۔ جو لوگ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرناچاہتےہیں،انکا کام ہےخوف وہراس پیداکرنا۔

امن کا کریڈٹ نواز شریف کو نہیں

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ کراچی والے گھبرائیں نہیں، وفاقی حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

اس موقع پرایک صحافی کے سوال پر عمران اسماعیل نے کہاکہ آپ نے بڑے آرام سے کہہ دیا کہ نوازشریف کے آخری دور میں کراچی میں امن بحال ہوا۔ کراچی میں دہشت گردی شروع نواز شریف کے دور میں ہوئی۔ ان کے اتحادی الطاف حسین نے دہشت گردی کی۔ امن بحال آرمی چیف اور رینجرز کی بدولت ہوا۔

علی رضا عابدی کے والد سے تعزیت

وزیر مملکت برائے امور داخلہ شہر یار آفریدی اور گورنر سندھ عمران اسماعیل بعد ازاں ڈیفنس میں علی رضا عابدی کی رہائش گاہ پر پر گئے اور مقتول کے والد اخلاق عابدی سے تعزیت کی۔ ان کے ساتھ خرم شیرزمان، حلیم عادل شیخ ، رشید گوڈیل بھی تھے۔