اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے زیرحراست اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کی زیرصدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا پہلا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہوگیاہے۔
اجلاس میں راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، راجہ ریاض، فخرامام، سیمی ایزدی، اقبال محمد علی، رانا تنویر، نصراللہ دریشک، نورعالم خان، شیری رحمن اور ریاض فتیانہ شریک ہیں۔
پبلک اکائونٹس کمیٹی کو پی اے سی نیشنل ونگ کے سیکرٹری کی بریفنگ دی جب کہ پی اے سی اجلاس میں آڈیٹرجنرل، نیب اور ایف آئی اے کے حکام بھی شریک ہیں۔
قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے تمام ارکان کوخوش آمدید کہا، ان کا کہنا تھا کہ ممبران کی اچھی ٹیم ہے پی اے سی کی کارکردگی مزید بہتر کریں گے، پی اے سی پارلیمان کی سب سے اہم کمیٹی ہے، تمام شعبوں میں شفافیت کو ترجیح دی جائے گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ سابقہ پی اے سی ارکان نے بہترین کام کیا، پی اے سی میڈیا پرخبریں چلوانے کا فورم نہیں ہے، یہ سرکاری حسابات کا جائزہ لینے کا پیشہ وارانہ فورم ہے، قانون کے مطابق ٹیم ورک کے ذریعے کام کرنے کی کوشش کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں مختلف امور پربات کی جائے گی جب کہ پہلے دن کمیٹی ونگ قواعد و ضوابط اورطریقہ کارپرارکان کوبریفنگ دے گا۔ وزارت توانائی کا پاورونگ بجلی کی صورت حال پرپی اے سی کو آگاہ کرے گا، اجلاس آج سے یکم جنوری 2019 تک جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ شہباز شریف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل کے سلسلے میں نیب کی حراست میں ہیں لیکن قائم مقام اسپیکر قاسم سوری کی جانب سے شہبازشریف کے پروڈکشن آرڈرجاری کردیئے گئے ہیں، جس کے بعد وہ اجلاس کی آج صدارت کرسکیں گے۔ پروڈکشن آرڈرکی کاپی چیئرمین نیب، ڈی جی نیب اورمتعلقہ حکام کو بھی بھجوا دیئے گئے ہیں۔