اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت قائم ہوتے ہی بہت پریشان تھا،ہم نے چار ماہ بڑے مشکل گزارے ہیں، بجلی، گیس اور پی آئی اے سمیت ہر جگہ خسارہ ہی خسارہ تھا، 4ماہ بعدمشکل وقت گزرگیا ہے، اب سب کچھ ٹھیک ہوتا جارہا ہے،وزیراعظم ہائوس میں صحافیوں سے گفتگو میں وزیراعظم نے اداروں کو قومیانے کی پالیسی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غیر ترجیحی اقدامات کی وجہ سے پاکستان کو قرضوں اورامداد کی بیماری لاحق ہوگئی تھی جسے ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں،پہلے قرضے لیکر ملک چلانے کی روش اختیار رکھی گئی تھی، ڈالر اور دیگر اشیا کی اسمگلنگ روکنے کی کوشش کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ برآمدات بڑھانے کیلئے نئی پالیسی بنانے جارہے ہیں جس کے بعد کسی سے امداد لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی، انہوں نے انکشاف کیا کہ اس وقت سعودیہ سے تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری آرہی ہے جبکہ پاکستان کے امریکا اوربھارت سے تعلقات میں بھی بہتری آرہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سب سے بڑے مسائل منی لانڈرنگ کی وجہ سے ہیں، اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق پاکستان سے سالانہ 10 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہورہی ہے، ہم منی لانڈرنگ کے خلاف ملکی تاریخ کا سب سے بڑا آپریشن کرنے جارہے ہیں۔وزیراعظم نے پیپلزپارٹی کے جلسے کی طرف اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ سے کل سے چیخیں آنا شروع ہوگئی ہیں، یہ چیخیں منی لانڈرنگ کی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سارے مسائل کی وجہ بد انتظامی،خودغرضی اور غیرترجیحی ومن پسنداقدامات تھے، انہیں درست کرلیں تو مسئلے حل ہوجائیں گے، ماضی میں اسٹرکچرل اصلاحات پر کسی نے عمل نہیں کیا۔انہوںنے بتایا کہ ہم غربت کے خاتمے کے لیے ملکی تاریخ کےسب سے جامع پروگرام کا اعلان کریںگے۔