لاہور: سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پانی چوری سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عباسیہ لنک کینال سے کسانوں کا پانی چوری نہیں کرنے دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے دریائے راوی، عباسیہ لنک کینال سے پانی چوری سے متعلق درخواست پرسماعت ہوئی۔
عدالت میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سیکرٹری آبپاشی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اقتدارمیں موجود افراد کوبتا دیں میری تنبیہ ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ بھارت کیوں ہمارا پانی چوری کررہا ہے، بھارت کوپاکستان کا پانی چوری نہیں کرنے دیں گے۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ کیا بھارت کے پانی چوری سے متعلق پنجاب حکومت کوعلم ہے، اگرپنجاب حکومت کوعلم ہے توکیا اقدامات کیے گئے ہیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ عباسیہ لنک کینال سے کسانوں کا پانی چوری نہیں کرنے دیں گے، غریب مزارعوں کا پانی چوری کرنا ان کا خون چوسنے کے مترادف ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پانی چوری کرنے والوں کے خلاف پولیس سے مل کرآپریشن کریں، کسی کا استحصال نہیں کرنے دیں گے۔
چیف جسٹس نے پانی چوری کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری آبپاشی سے 4 جنوری کو رپورٹ طلب کرلی۔