کراچی: پاکستان تحریک انصاف نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے خلاف سندھ اسمبلی میں تحریک التوا جمع کروادی جس میں وزیر اعلیٰ سے استعفے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے خلاف سندھ اسمبلی میں تحریک التوا جمع کروادی۔ تحریک میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی میں نام آنے پر مراد علی شاہ صادق و امین نہیں رہے۔
تحریک کے متن میں کہا گیا کہ وزیر اعلیٰ سندھ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں، وزیر اعلیٰ نے آصف زرداری کے قریبی اومنی گروپ کو فائدہ پہنچایا۔
تحریک میں مطالبہ کیا گیا کہ وزیر اعلیٰ سندھ فوری طور پر مستعفی ہوجائیں۔ سندھ اسمبلی میں تحریک، پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے جمع کروائی۔
بعد ازاں خرم شیر زمان نے اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ایک بار پھر استعفے کا مطالبہ کیا۔
خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ سندھ کے عوام کے بجائے اومنی گروپ کو فائدہ دیا گیا، چیزیں ثابت ہوگئیں جو ہم کہہ رہے تھے وہ سچ تھا۔
انہوں نے کہا کہ عذیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی کے سامنے آنے کا انتظار ہے۔ اسمبلی میں جے آئی ٹی کی فائنڈنگ کو زیر بحث لایا جائے۔ مندر کی زمین کو بھی نہیں چھوڑا گیا، جمنازیم کی زمین بھی اپنوں کو دے دی گئی۔
تحریک انصاف رہنما کا کہنا تھا کہ تحریک التوا کو منسوخ کیا گیا تو بھرپور احتجاج کریں گے، اپوزیشن چاہتی ہے جے آئی ٹی کو زیر بحث لایا جائے۔ وزیر اعلیٰ آئیں اور قوم کو حقیقت بتائیں۔ ان کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو اربوں کا حساب دیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی حقیقی سے کسی کو وزیر اعلیٰ بنایا جائے، زرداری کی پیپلز پارٹی کا وزیر اعلیٰ قابل قبول نہیں ہوگا۔ ہمارا مطالبہ ہے پیپلز پارٹی وزیر اعلیٰ کو تبدیل کرے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں کیا معاملات چل رہے ہیں سب کے سامنے ہیں، 5 سال سے ہم سندھ حکومت کی کرپشن کی کتابیں دکھاتے رہے۔ سندھ میں لوٹ مار اور تباہی چلتی رہی، پی پی کا سندھ میں 11 واں سال ہے۔
خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ پاکستان کا سب سے اہم معاملہ ہے، جعلی اکاؤنٹس کیسے بنے۔ حکومت اگر قصور وار نہیں تو ایوان میں جواب دے۔