وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نئے سال کا جشن دیگر حکمرانوں یا عہدے داروں سے ہٹ کر منایا۔ انہوں نے 31 دسمبر کی شب وہ کیا جس کا بیشتر ’بڑے لوگ‘ تصور بھی نہیں کر سکتے۔ اور پھر رینجرز نے انہیں روک لیا۔
قائم علی شاہ پیر کی شب معمول کا پروٹوکول چھوڑ کر چند گاڑیوں کے ساتھ شہر کے حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے اور خود بھی محظوظ ہونے کے لیے نکلے۔ اس دوران وہ سی ویو کے ساحل پر پہنچے اور عام لوگوں کی طرح وہاں تفریح میں حصہ لیا۔
قائم علی شاہ کے ساتھ صوبائی مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب کے علاوہ پارٹی کے دیگر رہنما مکیش چائولہ اور سید اویس شاہ تھے۔ ان چاروں نے سی ویو پر مکئی کے بھٹے کھائے۔ اس کے علاوہ سی ویو پر تفریح کے لیے چلائی جانے والی رنگ برنگی بتیوں سے مزین کارٹ نماں گاڑی کی سواری بھی کی۔
وزیراعلی کی آمد پر خاصی تعداد میں لوگ ان کے گرد جمع ہوگئے اور ان کے ساتھ سیلیفاں بھی بنوائیں۔
وزیراعلیٰ ہائوس کے ترجمان نے ٹوئٹر پر اس تفریح کی ویڈیو جاری کی ہے
Sindh Chief Minister Syed Murad Ali Shah visits Beach at Sea View in Baghi. pic.twitter.com/IQjULYXMe0
— Sindh Chief Minister House (@SindhCMHouse) December 31, 2018
سی ویو کی سیر کے بعد جب مراد علی شاہ واپس جا رہے تھے تو ان کی گاڑیوں کو رینجرز نے مشکوک سمجھ کر روک لیا اور تلاشی لینا چاہیے۔ تاہم جب رینجرز اہلکاروں نے وزیراعلیٰ سندھ کو دیکھا تو سیلیوٹ کیا اور جانے دیا۔
ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کو دیکھتے ہی رینجرز اہلکاروں نے انہیں سیلوٹ کیا جب کہ گاڑی روکے جانے پر وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرز اہلکاروں کو شاباش دی۔
مرتضیٰ وہاب نے سی ویو پر لی گئی سیلفی شیئر کی جو وائرل ہوگئی۔
سی ویو کے دورے پر ہی وزیراعلیٰ سندھ نے اعلان کیا کہ ڈبل سواری پر کوئی پابندی نہیں ہے۔