انٹرنیٹ پر سستی گاڑیاں دکھا کر منظم طریقے سے لوگوں کو لوٹنے والے 10 نوسربازوں کو رینجرز کے ایک انٹیلی جنس آپریشن کے تحت گرفتار کرلیا ہے۔
ملزمان کے پاس 10 گاڑیاں تھیں جن کی تصاویر وہ انٹرنیٹ پر ڈالتے اور انتہائی سستے داموں بیچنے کی پیشکش کرتے۔ دلچپسی لینے والے شہریوں کو یہ گاڑیاں دکھا بھی دی جاتی تھیں۔
ملزمان کا کہنا تھا کہ یہ گاڑیاں نیلام کی ہیں اس لیے وہ سستے داموں بیچ رہے ہیں۔
ترجمان سندھ رینجرز کا کہنا ہے کہ عوام کو سستے داموں گاڑیاں بیچنے کا جھانسہ دے کر ملزمان بھاری رقوم لوٹتے تھے اور رقم آن لائن ٹرانسفر کروانے کے بعد موبائل نمبر بند کرکے روپوش ہوجاتے تھے۔
ذرائع کے مطابق ملزمان بیانے یا قیمت کے نام پر کسی سے پچاس ہزار تو کسی سے ایک لاکھ وصول کرتے اور غائب ہو جاتے۔ رقم دینے والا شہری انہیں ڈھونڈتا رہ جاتا۔
ملزمان نے 2008 سے اب تک 150 افراد کو لوٹنے کا اعتراف کرلیا ہے۔
ترجمان کے مطابق سندھ رینجرز نے ان ملزمان کی طرف سے دیئے گئے نمبروں اور انٹیلی جنس معلومات کے ذریعے انیہں کراچی کے علاقوں کورنگی ، گلشن اقبال اور سرجانی ٹاؤن کے علاقوں سے گرفتار کیا۔
ترجمان سندھ رینجرز نے بتایا کہ گرفتار افراد میں محمد ابراہیم عرف ابراہیم نفیس، سید علی عاطف جعفری، عرفان بشیر، سید شاہ میر فرقان عرف نعمان نومی، محمد نوید مرزا، کامران، اعظم رحمان بٹ، نذر القادر، منیر خان اور فیضان رفیع شامل ہیں جنہیں قانونی چارہ جوئی کیلئے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا ہے۔