اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کااجلا س ہوا جس میں جعلی اکائونٹس کیس میں پی پی پی کی اعلیٰ قیادت سمیت 172 افراد کے نام ای سی ایل سے فوری طور پر نہ نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ دیتے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکام کے مطابق172افراد کے نام ای سی ایل سے نکالنے کے لئےریویو کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ریویو کمیٹی جوفٰصلہ کرے گی اس پر کابیبیہ کے آئندہ اجلاس میں غورکیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ان ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے فیصلے پر کابینہ کو نظر ثانی کا حکم دیا تھا۔ تاہم کابینہ نے فیصلہ کیا کہ ملزمان کے نام فوری طور پر ای سی ایل سے نہیں نکالے جائیں، پہلے تمام افراد سے متعلق جے آئی ٹی کی سفارشات کا علیحدہ علیحدہ جائزہ لیا جائیگا، اس کے بعد پھر کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ کابیہ میں تیل کی تلاش کیلئے آنے والی کمپنیوں کو ٹیکس میں چھوٹ اور دیگر مراعات دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کو گڑ کی برآمد پر پابندی ختم کر دی گئی ہے، افغانستان سے بات چیت کے نتیجے میں ڈیوٹی ڈھائی فیصد کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں تین ججزکا اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہشاہد خاقان عباسی نے اپنے خصوصی طیارے کے ذریعے اسحاق ڈار کو فرار کرایا۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ سندھ کا 2 ہزار ارب روپیہ اومنی گروپ کے ذریعے دبئی میں خرچ ہوا۔عوام کے پیسوں سے محلات خریدے گئے،کراچی میں ڈویلپمنٹ کیلیے اومنی گروپ پر بھروسیہ نہیں کر سکتے۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد جعلی اکاؤنٹس کیس میں ملوث پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو، شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور فریال تالپور سمیت 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے تھے جس کے بعد سپریم کورٹ نے نام ای سی ایل میں شامل کرنے پر نظر ثانی کا حکم دیا تھا