لاہو: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی ارکان نے جان بوجھ کرجے آئی رپورٹ لیک کی۔ جے آئی رپورٹ لیک کرنا توہیں عدالت ہے ۔
لاہور میں ذوالفقارعلی بھٹوکے یوم ولادت پر وکلا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی بنیاد پرلوگوں کی پگڑیاں اچھالی جارہی ہیں ایسے میں شفاف احتساب کیے ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بتایا جائےعوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کا احتساب کب ہو گا،پاکستان بااثرافراد کی اجارہ داری کیلئے نہیں بنایا گیا۔ سندھ کے مالی وسائل پر ڈاکہ ڈالے کی تیاری ہے۔
حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ایک وزیراعظم کو احتساب کے نام پر نکال دیا گیا، کروڑوں ووٹ چوری کرنے والوں کا حساب کب ہو گا؟ پیپلز پارٹی کو کرپشن اور اس کے خلاف جاری کارروائیوں پر تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن سنگین قومی معاملہ ہے،احتساب کا بلا تفریق ہونا چاہیے،میرے ہاتھ صاف ہیں،کبھی پبلک آفس ہولڈر نہیں رہا۔
انہوں نے کہا کہ قائم علی شاہ اور مراد علی شاہ پرکرپشن کا کوئی الزام نہیں،احتساب کے نام پر اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،
انہوں نے کہا کہ اصغر کیس میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے،
انہوں نے مزید کہا کہ میرے نانا قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے تھے، یہ ملک صرف بھٹو کے بنائے ہوئے آئین کے مطابق چلے گا، شہید بھٹو کے مشن کے لئے جدو جہد کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت بہت سے مسائل میں گھراہوا ہے،موجودہ حکومے عوام کے توقعات پر پورا نہیں اتر سکی،عام انتخابات میں دھاندلی خلاف وائٹ پیپر جاری کریں گے
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ اداروں کا احترام کیا، وکلا نے آمریت کے خلاف جنگ لڑی،حکمران سابقہ حکوتوں پرالزام تراشی کر کے نظام چلا رہےہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی انتقام ہمیں جمہوری جدوجہد سے نہیں روک سکتا،ذٓوالفقارعلی بھٹو کا سیاسی قتل کیا گیا،پیپلز پارٹی نے 1973کے آئین کو اصل شکل میں بحال کیا۔
انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کوختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہےلیکن کوئی بھی غیرمنتخب حکمران دو تہائی اکثریت سے منظور آئین ختم کرنے کا مجاز نہیں ہوسکتا۔