متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان کے دورہ پاکستان کے دوران دونوں ممالک نے دفاعی اور سیکورٹی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور افواج کی تربیت ، مشترکہ مشقوں اور دفاعی پیداوار میں تعاون بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ اتفاق رائے اماراتی ولی عہد کی پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات میں ہوا۔ جس کے بعد پاکستان کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے ذریعے ایک اعلامیہ بھی جاری کیاگیا۔
امارات کے ولی عہد مختصر دورے پر اتوار کو پاکستان آئے۔
اعلامیے کے مطابق امارات نے پاکستان میں تیل و گیس، لاجسٹک اور تعمیرات کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے جبکہ دونوں ممالک نے تجارت میں اضافہ کے لیے ٹاسک فورس بنانے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے ادائیگیوں کے توازن کے 3 ارب ڈالر کی معاونت پر امارات کا شکریہ ادا کیا۔ متحدہ عرب امارات نے اس رقم کا اعلان گذشتہ ماہ کیا تھا۔
ادھار تیل پر مذاکرات جاری
وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے ایک علیحدہ بیان میں بتایا کہ دونوں ممالک نے آئل ریفائنری کی تعمیر پرمذاکرات کو حتمی شکل دے دی ہے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھاکہ امارات نے تین ارب ڈالر کی امداد کا اعلان پہلے ہی کردیا تھا جبکہ مؤخر ادائیگیوں پر تیل کی فراہمی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ اماراتی ولی عہد نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔ عمران خان نے محمد بن زید کو کشمیر کی صورتحال اورکشمیریوں کی حالت زار پر بریفنگ دی۔
پاکستانی وزیرعظم نے افغان امن عمل کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں سے بھی شیخ محمد بن زید کا آگاہ کیا اور ابو ظہبی میں امن مذاکرات کی میزبانی پر امارات کا شکریہ ادا کیا۔افغانستان میں امن و استحکام کے لیے دونوں ممالک نے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
سعودی ولی عہد کی گاڑی عمران خان نے چلائی
متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر اور ابوظبی کے ولی عہد محمد بن زید النہیان ایک روزہ دورے پر آج صبح اسلام آباد پہنچے تھے جہاں وزیراعظم نے خود ان کا استقبال کیا۔
وزیر اعظم عمران خان معزز مہمان محمد بن زید کو گاڑی میں بیٹھا کر اسے خود چلاتے ہوئے وزیر اعظم ہاوس لے کر پہنچے۔
ابوظبی کے ولی عہد کو پاک فضائیہ کے چاک و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا جبکہ نور خان ایئربیس پر محمد بن زید النہیان کو 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی تھی۔
عمران خان اور سعودی ولی عہد کی ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔
پاکستانی وفد کی قیادت وزیر اعظم عمران خان کی جبکہ متحدہ عرب امارات کے وفد کی قیادت ولی عہد محمد بن زید کی۔
پاکستانی وفد میں خارجہ، خزانہ، منصوبہ بندی، اور اطلاعات کے وزراء سمیت وزیر پٹرولیم ،مشیر تجارت، وزیرمملکت برائے دفاعی پیداوار بھی شامل تھے۔
مختصر دورے کے بعد امارات کے ولی عہد واپس روانہ ہوگئے۔ نور خان ایئربیس پر وفاقی وزیر عمر ایوب نے انہیں الوداع کیا۔