وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہو رہا ہے۔فائل فوٹو
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہو رہا ہے۔فائل فوٹو

سندھ کابینہ ۔ گریڈ ایک سے 15 تک خالی اسامیوں پر بھرتیوں کی منظوری

کراچی: سندھ کابینہ نے صوبے میں گریڈ ایک سے 15 تک کی خالی اسامیوں پر بھرتیوں کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ  کی زیرصدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں تمام صوبائی وزرا نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس اور رینجرز کے ذریعے محکمہ جنگلات کی 145245 ایکڑزمین سے قبضہ ختم کرانے کا حکم دیتے ہوئے محکمہ جنگلات کو ہدایت کی کہ وہ پولیس اور رینجرز کے ساتھ مل کر محکمہ جنگلات کی اراضی سے قبضے ختم کراکے خالی کرائی جائے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اب تک صرف 13500 ایکڑ زمین قبضہ مافیا سے خالی کرائے جانے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر تمام زمین قبضہ مافیا سے خالی کرانے کی ہدایت کی۔

کابینہ اجلاس میں سرکاری رہائش گاہوں کی الاٹمنٹ پالیسی پر غور کیاگیا ۔کابینہ کو بتایا گیا کہ 260 سرکاری اہلکارپالیسی کے برعکس سرکاری گھروں میں رہتے ہیں، سندھ میں 5000 سیکریٹریٹ ملازمین ہیں جو رہائش مانگ رہے ہیں۔ 5 فیصد ہائوس رینٹ سرکاری ملازمین کی تنخواہ رہائش دینے کی صورت میں کاٹی جاتی ہے۔
ا لاٹمنٹ پالیسی صرف سرکاری ملازمین کیلئے ہے لیکن سیکریٹریٹ اور نان سیکریٹریٹ ملازمین کے لیٹرز بعد میں جاری ہوتے ہیں۔ کابینہ نے فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ جو غیرقانونی طور پر رہ رہے ہیں انکو رٹائرمنٹ تک ایک وقت تک کی چھوٹ دی جائے اور الاٹمنٹ پالیسی کے سلسلے میں ایک کمیٹی بنائی جائے۔
کمیٹی میں وزیر توانائی، وزیر آئی ٹی اور وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون شامل ہوں گے، یہ کمیٹی الاٹمنٹ پالیسی کا جائزہ لے گی اور اپنی سفارشات دےگی۔ سندھ کابینہ نے گریڈ ایک سے 15 تک خالی آسامیوں پر بھرتی کرنے کی منظوری دے دی۔
محکمہ توانائی کے متعلق اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ حکومت نےحیسکو اور سیپکو کے ساتھ آٹومیٹک میٹر ریڈنگ (اے ایم آر) لگانے کے لیے معاہدہ کیاتھا۔ اس معاہدے کے تحت میٹر لگانے کے لیے 50 فیصد سندھ حکومت جبکہ بقایا 50 فیصد پاور ڈسٹریبیوشن کمپنیاں ادا کریں گی ۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت نے اس سلسلے میں 170.382 ملین روپے حیسکو اور 211.002 ملین روپے سیپکو کو دے دیئے ہیں، یہ میٹر حکومت کی 57 رہائشی کالونیوں میں لگائے جانے تھے، جس میں تاخیر ہوئی ہے ۔ سندھ کابینہ نے مئی 2019 تک حیسکو اور سیپکو کو تمام میٹر لگانے کی ہدایت کی۔
یاد رہے کہ سندھ حکومت نے 27.398 بلین روپے حیسکو اور سیپکو کو بجلی کے بلوں کی مد میں جولائی 2010 سے جولائی 2016 تک کے بقایاجات کی صورت میں ادا کردیئے تھے۔

اس معاہدے کے تحت حیسکو اور سیپکو کو آٹو میٹک میٹر ریڈنگ (اے آر ایم) لگانے تھے جس میں انہوں نے تاخیر کی ہے ۔ کابینہ نے 513.73ملین روپے حیسکو اور 555.82 ملین روپے سیپکو کو ماہانہ ادائیگی کی منظوری دے دی۔
وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ اور سیکریٹر ی ٹرانسپورٹ نے کابینہ اجلاس کو بریفنگ دی۔ سندھ کابینہ نے چنگچی رکشہ کے کرائے کی منظوری دی، جس میں طے پایا گیا کہ 6 کلومیٹر تک کرایہ 10 روپے اور اس سے زیادہ کلومیٹر پر 15 روپے فی مسافر کرایہ ہوگا۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ سپریم کورٹ نے اپنے احکامات میں 7 سفارشات دی تھیں جن پرسندھ ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ نے تمام شفارشات پر عملدرآمد کردیا ہے ۔اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تمام چنگچی رکشہ کو رجسٹرڈ کرنے کے احکامات جاری کیے۔

محکمہ جنگلات کی زمین کے حوالے سے وزیر سید ناصر شاہ اور سیکریٹری رحیم سومرو نے کابینہ اجلاس کو بریفنگ دی۔ کابینہ کو آگاہی دی گئی کہ محکمہ جنگلات کی145245 ایکڑ زمین پر غیر قانونی قبضے ہیں ۔

70000 ایکڑ زمین غیر قانونی طورپر الاٹ ہوئی ہے۔13500 ایکڑ زمین قبضہ مافیا سے آزاد کرائی گئی ہے ۔ اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے فوری طورپر محکمہ جنگلات کی قبضہ کی گئی تمام زمین خالی کرانے کی ہدایت کی۔
کابینہ نے تمام غیرقانونی الاٹمنٹ کی گئی محکمہ جنگلات کی زمین کو منسوخ کرنے کی منظوری دی۔ سندھ کابینہ نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان راجپوت کو ایک اور مدت کیلئے چارٹر انسپیکشن اینڈ ایویلیوایشن کمیٹی کا چیئرمین مقرر کرنے کی منظوری دے دی اور اسکے علاوہ کابینہ نے عبدالباسط سومرو کو سندھ ایریگیشن اینڈ ڈرینج اتھارٹی (ایس آئی ڈی اے ) کا چیئرمین مقرر کرنے کی بھی منظوری دے دی ۔

سندھ کابینہ نے گنے کی کم ازکم قیمت 182 روپے فی من مقررکرنے کی منظوری دیدی جب کہ کابینہ نے وزیر زراعت کومارکیٹ کمیٹی بنانے کے اختیارات بھی دے دیے۔

سندھ کابینہ نے سندھی لینگویج اتھارٹی کے چیئرمین کی بھی منظوری دے دی۔ سندھ کابینہ نے وزیر بلدیات کو لوکل باڈیز کی مختلف اراکین مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔
ترجمان سندھ حکومت کے مطابق کابینہ نے سندھ انجرڈ پرسن کمپلسری میڈیکل ٹریٹمنٹ بل منظور کرلیا۔