اسلام آبادہائی کورٹ نے نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس کے فیصلے کے خلاف دائرکردہ رٹ پٹیشن پرحکم سناتے ہوئے کہا نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیلوں پرفوری سماعت نہیں ہوسکتی، سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست اپیل کیساتھ سنی جائےگی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس کے فیصلے کے خلاف دائرکردہ رٹ پٹیشن پر مختصرحکم نامہ جاری کردی، مختصر حکم نامے پر جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس عامرفاروق کےدستخط موجودہیں۔
جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیلوں پرفوری سماعت نہیں ہوسکتی۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اپیلوں کی سماعت سے قبل سزا معطلی کی درخواست پر سماعت نہیں ہوسکتی، نوازشریف کی سزا معطل کرنے کی درخواست اپیلوں کے ساتھ سنی جائے گی۔
نوازشریف نے سزا کے خلاف اپیل کے ساتھ سزا معطلی کی درخواست بھی دائر کررکھی ہے۔
واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔
فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا، بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔