لاہورہائیکورٹ میں گرفتاروکلاکی رہائی اور گھروں پر چھاپوں کےخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔فائل فوٹو
لاہورہائیکورٹ میں گرفتاروکلاکی رہائی اور گھروں پر چھاپوں کےخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔فائل فوٹو

نیب کو رمضان شوگر ملز کیخلاف تحقیقات سے روک دیا گیا

لاہور ہائی کورٹ نے قومی احتساب بیورو(نیب) کورمضان شوگر ملز کے خلاف تحقیقات سے عارضی طور پرروک دیا ہے۔
جسٹس قاضی امین اور جسٹس شاہد مبین پرمشتمل دو رکنی بنچ نے ملز انتظامیہ، چیف فنانشل آفیسر محمد عثمان اور کمپنی سیکریٹری طارق دستگیر خان کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ نیب رمضان شوگر ملز کیخلاف کرپشن کی تحقیقات کر رہا ہے نیب کے دو نوٹسز کے تفصیلی جوابات دیے تفتیش میں تعاون کیا اور نیب کے مانگنے پر تمام متعلقہ ریکارڈ بهی فراہم کیا گیا ہے تاہم جوابات دینے اور تعاون کے باوجود نیب نے پولیس کی مدد سے گهروں پر چھاپے مارے ہیں
درخواست گزار کے مطابق نیب کے چهاپے بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی اور ہراساں کرنے کے مترادف ہیں، اٹهارویں ترمیم کے بعد نیب کا قانون آئین کے آرٹیکل 89 اور 270 اے اے کی روشنی میں غیرمؤثر ہوچکا ہے،لاہور ہائیکورٹ نیب کے قانون کو آئین کی روشی میں غیرقانونی و غیرمئوثر قرار دےاور غیرمؤثر نیب قانون کے تحت جاری نوٹسز کو بهی غیرقانونی قرار دیا جائے۔
عدالت نے ابتدائی سماعت کے مطابق نیب کو شوگرملز کے خلاف تحقیقات سے روک دیا اورحکم امتناع جاری کرتے ہوئے نیب سے 21 جنوری تک جواب طلب کر لیا۔