گزشتہ روزمسلم لیگ ن کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت سے معذرت کرلی تھی۔فائل فوٹو
گزشتہ روزمسلم لیگ ن کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت سے معذرت کرلی تھی۔فائل فوٹو

العزیزیہ کیس اپیل 10دن میں سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت

مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل کی جلد سماعت کی درخواست منظور کرلی گئی۔
جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے نواز شریف کی متفرق درخواست کی سماعت کی جس میں العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل جلد مقرر کرنے کی استدعا کی گئی۔
عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے رجسٹرار آفس کو ہدایت کی کہ 10 دن کے اندر اپیل سماعت کے لئے مقرر کی جائے، اپیل کے ساتھ ساتھ نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست کو بھی مقرر کیا جائے۔

نواز شریف کو 7 برس قید- عدالت سے گرفتار

یاد رہے کہ احتساب عدالت نے 24 دسمبر کو العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو سات سال قید و جرمانے کی سزا سنائی تھی اور انہیں فلیگ شپ ریفرنس میں بری کیا تھا۔
سابق وزیراعظم نے احتساب عدالت کے فیصلے کیخلاف یکم جنوری اور پھر 4 جنوری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی اور دونوں مرتبہ رجسٹرار نے اعتراض لگا کر درخواست واپس کردی تھی۔
دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے بھی نواز شریف کی فلیگ شپ ریفرنس میں بریت اور العزیزیہ ریفرنس میں سنائی جانے والی سزا میں اضافے کے لیے 2 اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔
نیب کا مؤقف ہے کہ فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی کرپشن کے ٹھوس ثبوت پیش کیے اس لیے انہیں بری کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور محض شک کا فائدہ دے کر نواز شریف کو بری کرنا خلاف قانون ہے۔
نیب نے اپنی دوسری اپیل میں مؤقف اختیار کیا کہ العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کے خلاف مقدمہ ثابت کیا، احتساب عدالت سے نواز شریف کو ملنے والی 7 سال قید کی سزا کم ہے، اسے بڑھایا جائے۔