اگر جہازوں کے کپتان اور فضائی میزبان سمیت دیگرعملہ جہاز سے اترتا اور قیام کرتا ہے تو کورونا ٹیسٹ لازم ہوگا، سی اے اے
اگر جہازوں کے کپتان اور فضائی میزبان سمیت دیگرعملہ جہاز سے اترتا اور قیام کرتا ہے تو کورونا ٹیسٹ لازم ہوگا، سی اے اے

16 پائلٹس کی ڈگریاں جعلی نکلیں، لائسنس معطل

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جعلی ڈگریوں پر 16 پائلٹس اور 65 کیبن کریو کے لائسنس معطل کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔
سپریم کورٹ میں پائلٹس اور کیبن کریو کی ڈگریوں سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔
سپریم کورٹ نے 16 پائلٹس اور 65 کیبن کریو کی ڈگریاں جعلی نکلنے اور لائسنس معطل ہونے کے بعد کیس کو نمٹا دیا۔
سول ایوی ایشن (سی اے اے) کے وکیل نے عدالت میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پائلٹس اور کیبن کریو کی ڈگریوں کی تصدیق کر لی گئی ہے جب کہ صرف چھ ڈگریوں کی تصدیق رہتی ہے اور وہ ملازمین بیرون ملک گئے ہوئے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ایسا لگتا ہے عدالتی حکم پر عجلت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ ہم کسی کے رزق پر قدغن نہیں لگانا چاہتے جب کہ جن سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر معطل کیا گیا ہے وہ ریکارڈ درست ہونا چاہیے۔
سے اے اے کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پائلٹس کو لائسنس کے معطل ہونے کے بعد اپیل کا حق حاصل ہے۔
عدالت میں موجود ایک متاثرہ پائلٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ میری ڈگری اصل ہے لیکن پھر بھی میرا لائسنس معطل کر دیا گیا ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جس کا مسئلہ ہے وہ متعلقہ فورم سے رجوع کرے۔
عدالت نے قرار دیا کہ تمام ایئر لائنز کے 16 پائلٹس اور65 کین کریو کی ڈگریاں جعلی نکلیں، ان کے لائسنس معطل کر دیے گئے جب کہ سپریم کورٹ نے پائلٹس اور کیبن کریو کی ڈگریوں سے متعلق کیس نمٹا دیا۔