کراچی :ریلوے انتظامیہ کی جانب سےتجاوزات آپریشن سردخانے کی نذر ہو گیا،چیف سیکریٹری سندھ ممتازعلی شاہ کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں کراچی شہرمیں جار ی غیر قانونی تجاوزات کے خلاف آپریشن پرکمشنرکراچی اورڈپٹی کمشنرز نے چیف سیکریٹری سندھ ممتازعلی شاہ کو آپریشن سے متعلق بریفنگ دی۔
اجلاس میں کراچی سرکلرریلوے ٹریک سےتجاوزات ہٹانےکےمعاملہ پر بھی بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ ریلوے انتظامیہ کی جانب سےتجاوزات آپریشن سردخانے کی نذر ہو گیا 10دسمبرکوشروع ہونے والا آپریشن صرف 10دن ہی جاری رہ سکا۔
19دسمبرسےریلوےحکام نےٹریک کی بحالی کیلیےکوئی کارروائی نہیں کی,10دسمبرسے19دسمبرتک آپریشن صرف ضلع وسطی تک ہی محدودرہا۔
چیف سیکریٹری سندھ ممتازعلی شاہ کا کہنا ہے کہ سرکلرریلویزپرتجاوزات کےخلاف کارروائیوں کوتیزکیاجائے،تجاوزات ہٹانےکےبعدپارکس کی بحالی کاپلان بھی دیاجائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 21دنوں میں ٹریک بحالی کیلیےریلوےحکام نےضلعی انتظامیہ سے کوئی رابطہ نہیں کیا،ضلع وسطی کے7.5کلومیٹر کےطویل ٹریک پرتجاوزات تاحال موجودہیں۔
ضلع وسطی کےبعد ریلوے حکام کوضلع غربی میں آپریشن کرنا تھا۔
کراچی سرکلرریلوےکے45کلومیٹرٹریک میں سےتقریباً21کلومیٹرپرتجاوزات ہیں،ریلوے حکام آپریشن کےحوالے سےکوئی بھی لائحہ عمل بتانے سے قاصر ہیں۔
جوائنٹ ڈائریکٹرلینڈپاکستان ریلویزامتیازصدیقی سے موقف لینے کے لئےمتعددباررابطہ کرنے کی کوشش کی مگر رابطہ نہ ہو سکا۔
ترجمان چیف سیکرٹری نے بتایا کہ کمرشل ایریازسےتجاوزات ہٹاکررہائشی افرادکونوٹس بھیجےگئےہیں،ضلع ملیراورکورنگی میں پارکس سےتجاوزات کوہٹادیاگیا۔
اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ ایسٹ میں کےڈی اےکے53پارکس پرتجاوزات ہیں،ضلع جنوبی میں 143پارکس ہیں جن میں سے 22غیرفعال اور3پرتجاوزات ہیں،ڈسٹرکٹ سینٹرل کے45پارکس میں تجاوزات تھیںجس میں 13سےتجاوزات ہٹادی گئیں۔