لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں آج ملاقات کا دن ہے۔ مریم نواز، نواز شریف کی والدہ سمیت اُن کے اہلخانہ ، مسلم لیگی رہنمائوں اور سابق گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود نے ملاقات کی۔
جمعرات کا دن کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف سے ملاقاتوں کے لیے مختص ہے، جس کے پیش نظر مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور کارکن صبح سے ہی کوٹ لکھپت جیل کے باہر پہنچنا شروع ہوگئے۔ جہاں انہوں نے پارٹی قیادت کے حق میں نعرے بازی کی۔
نواز شریف سے ملاقات کے لیے جیل آنے والے لیگی رہنماؤں میں مشاہد اللہ خان، خواجہ آصف، رانا ثناء اللہ، ملک ندیم کامران، منشاء اللہ بٹ، عثمان ابراہیم، ماجد ظہور اور دیگر موجود شامل ہیں، جنہوں نے جیل میں نواز شریف سے ملاقات کی۔
ان کے علاوہ پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود نے کوٹ لکھپت جیل لاہور میں نواز شریف سے ملاقات کی ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما مخدوم احمد محمود کی نواز شریف سے جیل میں ملاقات 15 منٹ تک جاری رہی۔
اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب میں حکومت کہیں نظر نہیں آرہی ، حکومت کا کام ویژن دینا ہوتا ہے لیکن صوبے میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ترقی یافتہ ممالک میں قومی لیڈرشپ پر مشکل وقت آتے رہتے ہیں ان سے گھبرانا نہیں چاہیے۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں سات سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں جو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں احتساب عدالت نے 24 دسمبر کو انہیں سنائی تھی۔