چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف ہیلی کاپٹر ریفرنس پر ہونے والی وفاقی حکومت کی تنقید مسترد کردی ہے۔
نیب لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس جاوید اقبال نے کہاکہ وزیراعظم کو یہ استحقاق حاصل نہیں ہے کہ وہ نیب کی کاروائی کا سامنا نہ کریں۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا نام لیے بغیر انہوں نے کہاکہ کہا جاتا ہے کہ چیئرمین نیب نے وزیراعظم کی توہین کردی،پہلے دن کہا تھا کہ اپنا کام آئین اور قانون کے مطابق کروں گا۔ توہین کا لفظ استعمال کرنے والے سادہ لوح ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی توقیر اور عزت میں اضافہ ہوا ہے۔عالمی سطح پر تاثر گیا ہے کہ پاکستان میں کرپشن کے خاتمے کیلئے کام ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ثابت ہوا کہ ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی ہے۔ آج تک حزب اقتدار سے رعایت کرنے کا نیب پر دباؤ نہیں۔ دبائو آیا بھی تو نیب نہیں جھکے گا۔
ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے چیئرمین نیب کو میگا کرپشن کے مقدمات پر ہونے والی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی۔ چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی زیر نگرانی نیب لاہور کی کارکردگی کو سراہا۔
چیئرمین نیب نے فیروز پور ہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین میں 59 کروڑ روپے کے چیک تقسیم کیے، اس موقع پر خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ نیب کام، کام اور صرف کام پر قانون کے مطابق یقین رکھتا ہے۔ نیب بدعنوان عناصر کی قانون کے مطابق گرفتاری کے علاوہ ان سے قوم کی لوٹی گئی 297 ارب روپے کی رقوم قومی خزانے میں جمع کروانے والا واحد قومی ادارہ ہے۔
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے، ہاؤسنگ سوسائٹیوں اور کوآپریٹو سوسائٹیوں کے متاثرین کو ان کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی بھی نیب کی اولین ترجیحات میں شامل ہے جس کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔