پشاور:جمعیت علمائےاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اپوزیشن کونیب کے ذریعے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ18ویں ترمیم کے وقت ہم نے کہا تھا کہ نیب قوانین کو تبدیل کیا جائےلیکن ن لیگ ،پیپلزپارٹی نےنیب قوانین کوختم کرنےسےانکار کیاتھا اب بھگتیں۔
پشاورمیں ایک تقریب سے خطاب کتے ہوئے انہوں نے کہا کہ
بین الاقوامی لابی ملکی معاملات میں ڈکٹیٹ کرتی ہے۔پاکستان کی نظریاتی شناخت کو تبدیل کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں احتساب کمیشن ختم کیاجاسکتاہےتووفاق میں نیب کیوں نہیں،یہ کرپشن کی مخالفت کرتے ہیں لیکن خود کرپشن میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے حکومت کی معاشی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ قرصہ نہ لینے کی باتیں کرنے والوں نے روزانہ 15 ارب کے قرضے لئے، اب ہر شخص ڈیڑھ لاکھ روپے کا مقروض ہے، زرمبادلہ ذخائر نصف اور اسٹاک ایکسچینج کریش کر گئی، لاکھوں گھر گرا دیئے اور لاکھوں لوگ بے روزگار ہو گئے لیکن اب بھی آئی ایم ایف کی شرائط جاری ہیں۔
انہوں نے مزید نے کہا کہ مقدس صحیفے ملکی آئین پرعمل درآمد نہیں ہورہا ہے،آئین پرعمل نہ ہونے سے سیاسی طور پر تشنگی محسوس ہورہی ہے،ملک کی مذہبی،سماجی اورجغرافیائی ساکھ کوآئین میں سمویاگیا۔