تحریک لبیک پاکستان کے جیلوں میں بند رہنمائوں اور کارکنوں پر تشدد کے خلاف لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ کے سامنے دائر درخواستوں کی سماعت آج جمعہ کو ہوگی۔
جسٹس مرزا وقاص رؤوف تحریک لبیک کے قائدین و کارکنان پر جیلوں میں تشدد اور انہیں آئینی،قانونی اور بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کے خلاف متفرق درخواستوں کی سماعت کریں گے۔
متفرق درخواستوں پر آٹھ جنوری کو لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس صداقت علی خان نے وفاقی سیکریٹری داخلہ،چیف سیکریٹری پنجاب،آئی جی پولیس اسلام آباد اور آئی جی پولیس پنجاب کو 11جنوری کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
چیئرمین ڈیفنس آف پاکستان حافظ احتشام احمد اور دیگر کی جانب سے دائر درخواستیں پانچ جنوری کو دائر کی گئی تھیں جس کے بعد 8 جنوری کو سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار نے جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی پر اعتراض کیا۔ فاضل جج خود کو سماعت سے الگ کرتے ہوئے مقدمہ دوسرے بینچ کو بھیج دیا تھا تھا جس نے اسی روز سماعت کی تھی۔
حافظ احتشام احمد کی دائر کردہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ 23 نومبر سے حراست میں لئے گئے تحریک لبیک کے قائدین و کارکنان کو جیلوں میں آئینی،قانونی اور بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے، زیر حراست افراد پر جیلوں میں انسانیت سوز تشدد کیا جارہا ہے، نوے سالہ بزرگ عالم دین مولانا محمد یوسف سلطانی انہیں وجوہات کی وجہ سے حافظ آباد جیل میں انتقال کر چکے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ تحریک لبیک کے سرپرست اعلیٰ پیر افضل قادری شدید علیل ہیں،انہیں طبی سہولیات فراہم نہیں کی جارہیں جبکہ اس جماعت کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی پر بھی جیل میں مختلف طرح سے جسمانی و ذہنی تشدد کیا گیا اورعلامہ خادم حسین رضوی کی حالت تشویشناک ہو چکی ہے۔