پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہماری عدالتیں مضبوط ہیں، ملٹری کورٹ کی ضرورت ہے تو وجہ بتائی جائے.
سکھر کے علاقے کندھرامیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہماری عدالتوں نے وزرائےاعظم کو،وزرا ءکوسزائیں دیں، ہماری عدالتیں مضبوط ہیں, ملٹری کورٹ کی ضرورت ہے تو وجہ بتائی جائے.
خورشید شاہ نے کہا کہ پہلے قرضہ لینے سے خود کشی کرنےکی بات کی جاتی تھی، اب حکومت کو بس ایک ہی فکر ہے قرضے کیسے لیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ 2008 میں جب بچہ پیدا ہوا تواسےکان میں بتایا گیا تُو72 ہزارکامقروض ہے، 2013 میں پیدا ہونیوالے نومولود کےکان میں کہا گیاتُو1لاکھ 25 ہزارکا مقروض ہے، 2017 میں پیداہونیوالے بچے کو کان میں کہا گیا تو 1 لاکھ 75 ہزار کا مقروض ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ عمران خان کوہرصورت علیمہ خان کی جائیدادوں کی وضاحت دینا ہوگی، وزیراعظم نے کہا تھا کہ ہربدھ کو آکر پارلیمنٹ میں جواب دوں گا پانچ مہینے گزر گئے مگر وزیر اعظم پارلیمنٹ میں نہیں آئے.
انہوں نے کہا کہ سیاستدان الیکشن میں آ کربڑے دعوے کرکے جاتے ہیں، یہ لوگ حکومت میں آنےسے پہلے کہتے تھے کہ 1کروڑنوکریاں دیں گے، 50 لاکھ گھربنائیں گے، عوام موجودہ حکومت سےایک بھی نوکری کی توقع نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ بجلی،گیس پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا، یوریا کی بوری کی قیمتوں میں دگنا اضافہ کردیا گیا، ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا،حکومت پوچھنے کو تیار نہیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ آپ نے30 پنکچرکی بات کی تھی ہم نے کھولےتو60 پنکچر سامنے آجائیں گے، حلقے کھولنے کے لیے اب تک کوئی کمیٹی نہیں بیٹھی، جعلی مینڈیٹ کے باوجود ہم نے حکومت کو دعوت دی آئیں کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ سیاست گالم گلوچ نہیں،خدمت کانام ہے، خدمت ووٹ لینےکےلالچ سےنہیں کی جاتی ہے،ذات اوربرادری کےچکرمیں کرداردیکھے بغیرنمائندوں کوووٹ دیاجاتاہے،کبھی کسی سے نہیں پوچھا کے اسکا تعلق کس جماعت سے ہے۔
خورشید شاہ نے مزید کہاکہ پیپلز پارٹی کوپھربھی عوام کےروزگارکا درد ہوتا ہے ، میری کوشش ہوتی ہے کہ اپنی عوام کی زیادہ سے زیادہ خدمت کرسکوں ، زندگی کااصول بنالیاہے گلہ،منافقت اورجھوٹ نہیں بولناہے۔