وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اگر حکومت میڈیا کے لیے مسیحا بنی رہی تو میڈیا آزاد کیسے ہوگا۔
اتوار کولاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اگر میڈیا کو رقم حکومت نے فراہم کرنی ہے تو پھر حکومت ہی طے کرے گی کہ کون سی ہیڈ لائن چلنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا حکومت پر انحصار کم کرے، اپنے بزنس ماڈل کی ایجاد نو کرے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پرنٹ میڈیا کو بھی ڈیجیٹل میڈیا کو اپنا لینا چاہیے۔ لیکن اس پر آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی نے میرے خلاف بیان جاری کردیا۔ جب میں نے کہاکہ ٹی وی کیبل کا زمانہ صرف پانچ برس کا رہ گیا تو اس پر بھی بیانات جاری کر دیئے گئے۔ انٹرنیٹ میں نہیں چلا رہا۔ ٹیکنالوجی پرنٹ اور ٹی وی میڈیا پر چھا جائے گی۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت صرف یہ کر سکتی ہے کہ ماڈرن یونیورسٹی بنائے تاکہ طلبہ کو جدید تقاضوں سے آگاہ کیا جاسکے۔
تقریب کے دوران ہی فواد چوہدری کو شرکا میں سے ایک کی طرف سے بتایا گیا کہ حکومت پر میڈیا کے انحصار کا تاثر غلط ہے، 2005 سے 2018 تک کے اعدادوشمار دیکھے جائیں تو 2 سے 5 فیصد اشہتارات حکومت کے تھے۔
یاد رہے کہ حکومت نے گذشتہ دنوں ٹی وی چینلز کے اشتہارات کے نرخوں میں 70 فیصد کمی کر دی تھی۔ اس سے پہلے فواد چوہدری یہ بیان بھی دے چکے ہیں کہ پاکستانی جامعات میں ماس کمیونیکشن کے شعبہ جات بند کردینے چاہیئں کیونکہ طلبہ کے لیے ملازمتیں دستیاب نہیں ہوں گی۔