وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت مجھے سرکاری دورے پر جانے سے نہیں روک سکتی۔ اس ملک اور سندھ کے عوام آصف زرداری پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے سندھ حکومت کے لیے خطرات کا امکان مسترد کردیا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر حسین شاہ نے بھی کہا ہے کہ عوام نے جی ڈی اے کو مسترد کردیا ہے۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ای سی ایل میں نام ہونے پرمجھے کوئی فکراور پرواہ نہیں، ہمیں عدالتوں پر پورا یقین ہے، یہ لوگ مجھے سرکاری دورے پر جانے سے نہیں روک سکتے۔ انہوں نے کہا کہ میرا فی الحال کہیں جانے کا کوئی ارادہ نہیں، حج اور کربلا کیلئے بلاوا آیا تو مجھے کوئی نہیں روک سکتا۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کسی کی بھی سندھ کے خلاف سازشیں کامیاب نہیں ہو سکتیں، ہمارے ہاں کوئی بھی فساد پھیلائے گا اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، جب تک پی پی کی قیادت اورعوام چاہیں گے سندھ حکومت قائم رہے گی۔
انہوں نے کہاکہ کسی کو سندھ آنے سے نہیں روکیں گے، جو آرہے تھے وہ خود ہی رک گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک اور سندھ کے عوام آصف زرداری پر یقین رکھتے ہیں، سندھ حکومت نے پولیس اور فوج کی مدد سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ ملٹری کورٹ کے حوالے سے پارٹی موقف سامنے آچکا ہے۔
جی ڈی اے کو عوام نے مسترد کردیا-ناصر حسین
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ کے عوام نے پی ٹی آئی اور جی ڈی اے (گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس) کورد کردیا ہے۔
انہوں نے سکھرمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے بلاول اور وزیراعلیٰ سندھ کے نام ای سی ایل سے نکالنے کے احکامات دیے، سپریم کورٹ کے احکامات کی کھلی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ نیب کااپوزیشن کے لیے الگ اورحکومت کے لیے الگ قانون ہے، وزیراعظم کےخلاف بھی ریفرنس قائم ہیں، علیمہ آپا کے پاس اتنی دولت کہاں سےآئی، انہوں نے کہا کہ حکومتی لوگوں کے نام بھی ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔
پی پی کے رہنما نے کہا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے مختصر مدت میں ریکارڈ قرضے لیے گئے، مہنگائی بڑھ گئی، اب منی بجٹ لایا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومتی وزرائ کی جانب سے ہارس ٹریڈنگ اور گورنر راج کی بات کی کئی مگر وہ بھی ناکام ہوئے۔
ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ سکھر میں پانی کی قلت کا مسئلہ واٹر کمیشن کی وجہ سے پیش آیا ہے۔