سندھ میں پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کو گرانے کے لیے وفاق میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف اور اس کے اتحادیوں نے ایک بار پھر کوششیں شروع کر دی ہیں۔
تحریک انصاف کے اتحادی گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) نے اتوار کو پیر پگارا کی زیرصدارت اجلاس کے بعد اعلان کیا کہ جی ڈے اے کی جانب سے ان ہاؤس تبدیلی کی حمایت کی جائے گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی کہا ہے کہ وفاقی حکومت وزیراعلیٰ سندھ کے استعفے کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوئی۔ وزیراعظم عمران خان اور فواد چوہدری دونوں نے سندھ کے دورے کا پروگرام ایک بار پھر بنا لیا ہے۔
جی ڈی اے اور مسلم لیگ فنگشنل کے سربراہ پیرپگارا کی زیرصدارت اجلاس گھوٹکی کے علاقے خان گڑھ میں جی ڈی اے رہنما سردار علی گوہر خان مہر کی رہائش گاہ میں ہوا جو سندھ حکومت تبدیل کرنے کے حوالے سے سرگرمیوں کا محور بنا ہوا ہے۔
سندھ حکومت کا تختہ الٹنے کیلئے کراچی-گھوٹکی اور اسلام آباد میں سرگرمیاں
اجلاس میں جی ڈی اے کے سیکریٹری جنرل ایازلطیف پلیجو، سابق وزیراعلی ارباب غلام رحیم، پیر سید صدر الدین شاہ راشدی، سردار علی گوہر خان مہر و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
جی ڈی اے کے سیکریٹری جنرل ایازلطیف پلیجو نے اجلاس کےبعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ جی ڈی اے سندھ میں تبدیلی کے حوالے سے کسی غیرآئینی و غیر قانونی اقدام کاحصہ نہیں بنے گی تاہم ان ہاؤس تبدیلی کا خیرمقدم کیا جائے گا۔
بریفنگ کے دوران پیر سید صدرالدین شاہ راشدی، سردار علی گوہر مہر اور ارباب غلام رحیم بھی موجود تھے جنہوں نے کہا کہ زرداری پارٹی میں اب گھوٹکی تک آنے کی ہمت اور طاقت باقی نہیں رہی ہے اور وہ اسلام آباد جانے کی دھمکیاں دے رہی ہے۔
جی ڈی اے رہنمائوں نے دعویٰ کیا کہ سندھ اسمبلی کے درجن ممبر ان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ جی ڈی اے کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے 12سے زائدارکان سے رابطے ہیں۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان کے مجوزہ دورہ سندھ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اتوار کو وفاقی وزیراطلاعات اور وزیراعظم کے دورے کا جو شیڈول سامنے آیا ہے اس کے مطابق فواد چودھری 15جنوری کو دو روزہ دورے پر کراچی پہنچیں گے، اس کے بعد وزیراعظم بھی 25 جنوری کو گھوٹکی کا دورہ کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان کو گھوٹکی کی کے دورے کی دعوت علی گوہرمہر نے دی۔ وزیراعظم عمران خان دورہ سندھ میں پارٹی امور کا جائزہ بھی لیں گے۔
ادھر وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت وزیراعلیٰ سندھ کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوئی۔ اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جعلی اکائونٹس کیس میں نیب مراد علی شاہ کے خلاف تحقیقات کرے گا۔
انہوں نے کہاکہ ای سی ایل میں نام عہدوں کی بنا پر شامل نہیں کیے گئے بلکہ کردار کی بنا پر شامل ہوئے۔ فواد چوہدری کا یہ بھی کہنا تھا کہ آصف زرداری اور نواز شریف کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں رہا۔ ایک جیل میں ہے اور دوسرا بھی جلد ہوگا۔
اس نئی پیشرفت کے ساتھ ہی وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دھمکی دی ہے کہ جو بھی فساد پھیلانے سندھ آئے گا اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
یاد رہے کہ دو ہفتے پہلے تحریک انصاف نے سندھ حکوم گرانے کی کوششیں کی تھیں تاہم سپریم کورٹ کی جانب سے وزیراعلی سندھ اور بلاول بھٹو کے نام ای سی ایل میں ڈالنے پر برہمی کے اظہار کے بعد یہ کوششیں سست پڑ گئی تھیں۔
اس وقت بھی فواد چوہدری اور وزیراعظم کے دورہ سندھ کا پروگرام بنا تھا جو منسوخ ہوگیا تھا۔
وفاقی حکومت نے پہلے پی پی رہنمائوں کے نام ای سی ایل سے نکالنے کا عندیہ دیا تاہم بعد ازاں کابینہ کے ایک اجلاس میں اس کے برعکس فیصلہ کرلیا گیا۔
پیپلز پارٹی حالیہ دنوں اسلام آباد پر چڑھائی کی دھمکی سمیت سندھ کارڈ استعمال کرنے کے اشارے دے چکی ہے۔