قانون کے تحت دوبارہ گنتی صرف مسترد ووٹوں کی ہو سکتی ہے۔فائل فوٹو
قانون کے تحت دوبارہ گنتی صرف مسترد ووٹوں کی ہو سکتی ہے۔فائل فوٹو

دوبارہ گنتی پر رکن اسمبلی بننے والے لیگی امیدار کی کامیابی برقرار

سپریم کورٹ کے حکم پر دوبارہ گنتی پر رکن اسمبلی بننے والے لیگی امیدار کی کامیابی برقرار رہی۔

سپریم کورٹ میں پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 123 پیر محل میں دوبارہ گنتی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

درخواستیں ن لیگ کے قطب الدین اور پی ٹی آئی کی سونیا ناز کی جانب سے دائر کی گئی تھی.

دوخواستوں پر سماعت کورٹ روم نمبر ایک میں چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے کی۔

سپریم کورٹ نے دونوں فریقین کی توہین عدالت کی درخواستیں خارج کر دی.

جسٹس اعجاز الااحسن نے ریماکس دیے کہ اس کیس میں توہین عدالت کیا ہے،عدالتی حکم پر گنتی کروا کر دوبارہ الیکشن کمیشن میں جمع کروا دی۔

وکیل رمضان چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے دوبارہ گنتی کا حکم دیا تھا ،209 پولنگ اسٹیشن میں سے 188 پر گنتی کی گئی۔
چیف جسٹس نے جواب دیا کہ ہم اس کو توہین عدالت نہیں سمجھتے۔21 پولنگ اسٹیشن کی گنتی پہلے ہی ہو چکی تھی۔

سپریم کورٹ نے درخواستیں نمٹا دیں اورن لیگ کے قطب الدین کی کامیابی کو قراررکھا۔

یاد رہے کہ پہلی گنتی میں سونیا ناز کامیاب ہوئی تھیں جبکہ دوبارہ گنتی میں قطب الدین کو کامیاب قرار دیا گیا تھا۔