بھائی اور بہن کے سامنے بیوی کے قتل کرنے کے بعد اسے کی موت کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کرنے والے شوہر سے پولیس نے سچ اگلوا لیا۔
قتل کی وجہ غربت، بیروزگاری اور بچے کی دوا نہ ہونے پرجھگڑا بتائی جا رہی ہے۔
تین روز قبل زمان ٹائون میں ایک گھر سے خاتون کی پھندہ لگی لاش ملی تھی اور پولیس نے خاتون عریشہ کے شوہر کے حوالے سے بتایا تھا کہ اس نے بچے کی دوا کے پیسے نہ ہونے پر شوہر سے جھگڑے کے بعد خودکشی کرلی ہے۔
پولیس نے تفتیش کے بعد پیر کو یہ کیس حل کرنے کا اعلان کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ عریشہ کے شوہر ناظم نے اپنی بیوی کو قتل کرکے اس کی موت کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی۔
زمان ٹاؤن تھانے کی حدود کورنگی نمبر 5 1/2 کے علاقے مکان نمبر B-532 سے مورخہ 12 جنوری کو گھر سے پھندا لگی 23 سالہ عریشہ دختر قمرالدین کے لاش برآمد کی تھی ۔ پولیس نے مقتولہ کی لاش کو اپنی تحویل میں لے کر قانونی کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ سے پولیس کو پتہ چلا کہ مقتولہ نے خودکشی نہیں کی بلکہ اسے گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے۔ پولیس نے عریشہ کے شوہر ناظم سے تفتیش شروع کی۔ ناظم کو لاش ملتے ہی حراست میں لے لیا گیا تھا۔
ںاظم نے نے ابتدائی تفتیش میں ہی بیوی کے قتل کا اعتراف کر لیا۔
گرفتار ملزم نے پویس کو بتایا کہ میں کئی ماہ سے بیروزگار ہوں، گھر میں آئے روز فاقوں اور بیوی کے طعنوں سے تنگ آچکا تھا ، واقعے والے روز بیوی نے بیمار بچے کی دوا اور ڈاکٹر کے چیک آپ کے لئے پیسوں کا تقاضہ کیا تھا ،گھر میں کھانا پکانے کے لئے پیسے نہیں تھے، رشتے داروں ،دوستوں سمیت بھائیوں نے بھی قرض دینا چھوڑ دیا تھا، میں بیمار بچے کی دوا کے لئے پیسے کہاں سے لاتا ، جس پر ہم دونوں میں تلح کلامی ہو گئی ،اپنی بیوی کو سمجھانے کے لئے اپنی ہمشیرہ شہناز اور بھائی اعظم کو بلایا تھا کہ وہ عریشہ کو سمجھائیں۔ میں روزانہ کی چخ چخ سے تنگ آچکا تھا ، مجبورا آخری اقدام اٹھا لیا اور بیوی کا گلہ دبا کر قتل کیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزم کا کہنا ہے کہ اس نے قتل بہن اور بہنوئی کے سامنے کیا۔ پولیس نے شہناز اور اعظم کی تلاش شروع کردی ہے۔ وہ دونوں فرار بتائے جاتے ہیں۔ پولیس ان کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے۔
ملزم نے پویس کو اپنے اعترافی بیان میں بتایا کہ مقتولہ کے قتل کے بعد پولیس کے خوف سے لاش کو پھندا لگا کر چھت کے پنکھے سے لٹکا دیا تاکہ قتل کو خودکشی کا رنگ دیا جا سکے۔